کویت اردو نیوز 04 جون: ملک بھر میں ہوٹلوں کا کاروبار بحالی کی طرف گامزن ہو چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی ہوٹلز کے سیکٹر کی کاروباری شرحوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور شہریوں کی بڑی تعداد نے ہوٹلز اور ریزورٹز کا رخ کیا ہے۔ کورونا بحران کے بعد اب کویت میں ہوٹل کا شعبہ بحالی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہوا ہے اور ہوٹل مالکان نے راحت کی سانس لینا شروع کی ہے۔ حکومت کی غیر ویکسین شدہ شہریوں پر بیرون ملک سفر پر پابندی کے سبب شہریوں نے تفریح کی غرض سے ملک کے مشہور فائیو اسٹار ہوٹلوں اور ریزوٹز کا رخ کرلیا ہے اور یہ ہی وجہ ہوٹلوں کے معاشی استحکام کا باعث بن رہی ہے۔
صرف یہ ہی وجہ نہیں کہ کورونا بحران کے دوران ڈومیسٹک سیاحت میں کمی ہوٹلز کے شعبے کے لئے نقصان کا باعث بنی ہے بلکہ کوویڈ 19 کے خلاف لئے گئے سخت احتیاطی اقدامات اور غیر ملکیوں کی ملک میں واپسی پر پابندی نے بھی اس شعبے کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔ اس تناظر میں فیڈریشن آف ہوٹل مالکان کے سکریٹری جنرل محمد نجیا نے روزنامہ الانباء کو ایک خصوصی بیان میں انکشاف کیا کہ رواں سال کے آغاز کے مقابلے میں موجودہ مدت کے دوران خاص طور پر جزوی پابندی کے بعد ہوٹل کے کاروبار کی معاشی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ائیر پورٹ نہ کھولے جانے اور بیرون ملک سے وفود کی عدم موجودگی کی وجہ سے کویت کے ہوٹلوں کو اب بھی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت کا غیر ملکیوں کو ملک میں داخلے سے روکنے کا فیصلہ بھی ہوٹلوں کی معاشی بدحالی کا باعث بنا ہے۔ بہت سارے ہوٹل ایسے ہیں جو معاشی فوائد کے لئے دوسرے کاروبار پر منحصر ہوتے ہیں۔ تقریبات، غیر ملکی وفود کے قیام اور کانفرنسس کی عدم موجودگی سے ہوٹلوں کے کاروبار میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے۔