کویت اردو نیوز 06 جون: کویت میں عیدالاضحٰی کے موقع پر 6 سے 9 چھٹیاں دیئے جانے کی توقع کی جارہی ہے۔
باخبر ذرائع نے روزنامہ الانباء کو خصوصی بیانات دیتے ہوئے بتایا کہ آئندہ جولائی کی تنخواہوں کو موجودہ سرکاری نظام کے مطابق کچھ سرکاری ایجنسیوں میں تقسیم کیا جائے گا جیسا کہ ہر ماہ کی 19 تاریخ سے منتقلی کا آغاز کردیا جاتا ہے بشرطیکہ 7 دن کے اندر دیگر تمام ایجنسیوں کے لئے تقسیم مکمل ہوجائے۔ 19 جولائی سے پہلے تمام ملازمین کی تنخواہوں کی منتقلی کو یقینی بنایا جائے گا کیونکہ 19 جولائی فلکیاتی طور پر یوم عرفات کی چھٹی کی متوقع تاریخ ہے تاہم یہ فیصلہ متعدد عوامل پر مشتمل ہے۔
عید الاضحٰی کی تعطیلات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ذرائع نے بتایا کہ اگر عرفات کی تاریخ بروز پیر 19 جولائی اور عید کا پہلا دن 20 جولائی ہوتا ہے جیسا کہ توقع بھی کی جارہی ہے تو عیدالاضحیٰ کی چھٹیاں سرکاری طور پر صرف 4 دن ہوں گی یعنی یومِ عرفات پیر کے روز پھر منگل، بدھ اور جمعرات عیدالاضحی اور معمول کے مطابق کام اتوار 25 جولائی کو دوبارہ شروع ہوں گے۔ عیدالاضحی کی چار سرکاری چھٹیوں کے ساتھ جمعہ اور ہفتہ شامل کرکے چھٹیوں کی کل تعداد 6 ہوجائے گی۔
دوسری جانب اتوار 18 جولائی چونکہ ہفتہ کے دن اور عرفات کے دن کے درمیان پڑ رہا ہے تو ممکن ہے کہ یہ دن جو اب تک سرکاری طور پر ورکنگ ڈے ہی اعلان کیا گیا ہے کونسل کے سابقہ فیصلے اتوار 13 اکتوبر 2013 کے مطابق متوقع طور پر "آرام کے دن” کے طور پر شمار کیا جائے کیونکہ یہ ہفتہ اور پیر کے درمیان میں آرہا ہے۔ یوم عرفات اور ریسٹ ڈے کا حساب کرتے ہوئے اور 16، 17 جولائی (جمعہ اور ہفتہ) کو شامل کرکے ہونے والی چھٹیوں کی کُل تعداد 9 دن ہوجائے گی اور 25 جولائی بروز اتوار کام دوبارہ شروع ہوگا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ اگر ذی القعدہ کا مہینہ 30 دن پورے نہیں کرتا ہے اور یوم عرفات اتوار 18 جولائی کو آجاتا ہے تو عید کی چھٹیاں اتوار یوم عرفات اور عیدالاضحی پیر ، منگل اور بدھ 19 ، 20 اور 21 جولائی اور جمعرات 22 جولائی "آرام کا دن” شمار ہوگا کیونکہ یہ دو تعطیلات کے درمیان پڑ رہا ہے۔ اس طرح جمعہ 16 جولائی سے 23 تک عیدالاضحی کی 9 چھٹیاں ہوں گی اور کام 25 جولائی بروز اتوار کو دوبارہ شروع ہوگا۔
سول سروس بیورو کے سرکلر کے مطابق وزارتوں، اداروں اور سرکاری محکموں میں تعطیلات کے دوران کام کی تکمیل میں رکاوٹ ہوتی ہے لہذا مخصوص نوعیت کی ایجنسیوں کی تعطیلات عوام کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے امور سے وابستہ حکام کے ذریعہ طے کی جاتی ہیں۔