کویت اردو نیوز 13 دسمبر: فی تارکین وطن کے لیے زیادہ سے زیادہ دو گاڑیاں جبکہ اس سے زیادہ کے مالکان پر مالیاتی فیس کا نفاذ کرنا چاہئے: الطریجی
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عبداللہ الطریجی نے بغیر لائسنس کے تجارت سے نمٹنے، ٹریفک کی بھیڑ اور کمپلیکس میں کویتی شہریوں کی گاڑیوں کے لیے دستیاب جگہوں کی کمی کے پیش نظر تجویز پیش کی کہ وزارت داخلہ ان گاڑیوں کی تعداد کو قانونی شکل دینے کے لیے ضروری اقدامات کرے جو ایک تارکین وطن کو اپنے نام پر رکھنے اور رجسٹر کرنے کی اجازت ہے۔ اپنی تجویز میں الطریجی نے کہا کہ
ملک کی سڑکوں پر چلنے والی بیشتر خستہ حال گاڑیوں جو کہ تارکین وطن کی ملکیت ہیں جو بھیڑ، افراتفری اور ٹریفک حادثات کا باعث بنتی ہیں کے ایک بڑے پھیلاؤ سے دوچار ہے۔ اسکولوں، مساجد اور شاپنگ مالز کے لیے پارکنگ کی جگہیں مختص کی گئیں جو
کامیاب نہیں ہوئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ اخبارات اور سوشل میڈیا میں گردش کرنے والے اعداد و شمار کے مطابق دسیوں یا شاید سینکڑوں تارکین وطن ایسے بھی ہیں جن کے پاس تقریباً 50 یا اس تعداد سے قدرے کم گاڑیاں ہیں۔ الطریجی نے کہا کہ اگرچہ کوئی قانون یا فیصلہ نہیں ہے کہ کسی شخص کو مخصوص تعداد میں گاڑیاں رکھنے کا پابند کیا گیا ہو اور اس وجہ سے کہ کچھ تارکین وطن نے چوکوں اور پارکنگ کو گاڑیوں کی فروخت کی نمائش کے لیے
ایک غیر رسمی اور غیر قانونی بازار میں تبدیل کر دیا ہے۔ ایسے تارکین وطن تجارت کی غرض سے کاروں کو خریدنے، بیچنے اور لیز پر دینے کے لیے ذخیرہ کرتے ہیں لہٰذا متعلقہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے سرکاری حکام کو مداخلت کرنی چاہیے۔