کویت اردو نیوز 29 جنوری: کویت وزارت صحت کے ذرائع نے ملک میں کورونا سے متاثر یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافے کی ممکنہ وجوہات سے پردہ اٹھا دیا۔
کورونا” انفیکشن کے کیسوں میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ جاری ہے، ‘کلینیکل آکوپنسی’ بدستور مستحکم ہے۔ صحت کے ذرائع کے مطابق متاثرین کی زیادہ تعداد ریکارڈ ہونے کی وجوہات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ کئی متاثرہ شہری اور رہائشی یقین دہانی کے مقصد یا سفری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 7 دن کی قرنطینہ مدت ختم ہونے کے بعد پی سی آر ٹیسٹ کرواتے ہیں۔ روزنامہ الرای نے صحت کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس عرصے کے بعد ہونے والے ٹیسٹوں کے نتائج اکثر مثبت آتے رہتے ہیں جبکہ بعض صورتوں میں انفیکشن کی تاریخ سے تقریباً 30 دن یا اس سے پہلے یہ ٹیسٹ مثبت آتے ہیں لیکن وائرس کا انفیکشن دوسروں میں منتقل ہونے کی صلاحیت تقریباً نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے اور
اسی وجہ سے قرنطینہ کی مدت 7 دن تک محدود ہے۔ مسلسل دوسرے روز گزشتہ روز یومیہ انڈیکس 6 ہزار متاثرین کی حدکو عبور کر گیا جس سے ملک میں 6515 کیس ریکارڈ کیے گئے جبکہ انتہائی نگہداشت کے کیسوں کی کُل تعداد 86 تک پہنچ گئی ہے جبکہ "کوویڈ وارڈز” میں زیر علاج کیسوں کی تعداد معمولی اضافے کے ساتھ 410 تک پہنچ چکی ہے۔ سمیر ٹیسٹ کی تعداد کے مقابلے میں انفیکشن کا
فیصد 18 فیصد ہے۔ پی سی آر امتحان کی قیمت کے متواتر جائزہ کے فریم ورک کے اندر اور شہریوں رہائشیوں پر بوجھ کم کرنے کے مقصد کے ساتھ وزارت صحت نے اس کی قیمت میں کمی کی منظوری دی تاکہ یہ زیادہ سے زیادہ 6 دینار سے زیادہ نہ ہو اور یہ فیصلہ اگلے اتوار سے نافذ العمل ہوگا۔ باخبر ذرائع نے الرای کو بتایا کہ وزارت صحت ٹیسٹ کے لیے استعمال ہونے والے میٹیریل کی قیمتوں پر مسلسل نظر رکھتی ہے اور ٹیسٹ کی قیمت میں کمی ٹیسٹ میں استعمال ہونے والے میٹیریل کی قیمتوں میں کمی کے باعث ہی ہوتی ہے۔ ذرائع نے عندیہ دیا کہ اس فیصلے سے ان لوگوں پر مالی دباؤ کم ہو گا جو کورونا سے متاثر ہونے کا امکان رکھتے ہیں کیونکہ ملک میں ہر ماہ کرائے جانے والے ٹیسٹوں کی تعداد تقریباً 07 لاکھ ہے اور اس ٹیسٹ کی قیمت میں کمی سے ہر اس شخص کی حوصلہ افزائی ہو گی جو علامات محسوس کرتے ہیں وہ بغیر مالی فکر کے ٹیسٹ کرا سکتے ہیں اور اس طرح انفیکشن کے پھیلنے اور دوسرے تصدیق شدہ متاثرہ افراد کے ساتھ گھل مل جانے کے امکانات کو کم کر سکتے ہیں۔