کویت اردو نیوز 18 فروری: مراکشی بچے ریان کے سانحے کے بعد جو تقریباً 30 میٹر گہرائی تک پہنچنے والے کنویں میں گرنے کے بعد اس کی موت پر ختم ہوا، افغانستان میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ دیکھنے میں آرہا ہے جہاں ایک 9 سالہ بچہ حیدر منگل 15 فروری 2022 سے مشرقی افغانستان کے جنوب میں صوبہ زابل میں تقریباً 25 میٹر کی گہرے کنویں میں گر گیا۔
تفصیلات کے مطابق افغان بچہ ابھی بھی کنویں کے اندر موجود ہے، حکام اور مکینوں کی کوششوں کے باوجود اسے بچانے میں ناکامی رہی تاہم سوشل میڈیا کے علمبرداروں نے ریسکیو آپریشن کی تصاویر گردش کر دیں جو مراکشی کمسن بچے "ریان” کو بچانے کی کوششوں سے ملتی جلتی ہیں۔
تقریباً 60 گھنٹے سے زیادہ کنویں میں موجود حیدر الافغانی کو بچانے کے لیے اب تک بلڈوزر کھدائی کر رہے ہیں جبکہ اس کے بچاؤ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کی گئی جس میں ایک شخص کو نیچے جانے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو کنویں تک پہنچا لیکن وسائل اور رکاوٹوں کی وجہ سے اتنا کچھ نہیں کر پا رہا تھا جبکہ ویڈیو کے دوران ایک چھوٹے بچے کی چیخیں بھی سنی جا سکتی تھیں۔ بچے کو بچانے کی اور کنویں سے ریسکیو کرنے کی کوششیں تاحال جاری ہیں۔
افغان نائب وزیر اعظم کے سیکرٹری عبدالغنی برادر نے ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ بچے کو بچانے کے لیے "ایمبولینس، آکسیجن اور دیگر ضروری چیزوں کے ساتھ ایک ٹیم موجود ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اس کی صحت ٹھیک ہے اور وہ کبھی کبھی کھانا اور پانی مانگتا ہے۔”
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ افغان بچے حیدر نے نیلے رنگ کی جیکٹ پہن رکھی ہے اور کنویں کے نیچے دیوار کے ساتھ کندھے ٹکائے بیٹھا ہے اور اپنے بازوؤں اور جسم کے اوپری حصے کو ہلا سکتا ہے۔
کنویں میں تار سے نیچے کیمرہ کے ساتھ تصاویر حاصل کی گئیں۔ ایک ویڈیو میں ہم بچے کو روتے اور کراہتے ہوئے سنتے ہیں اور دوسری میں ہم اسے اپنے والد سے دور آواز میں بات کرتے ہوئے سنتے ہیں۔
باپ نے کہا کہ ”حیدر مجھ سے بات کرو، ہم تمہیں نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، بیٹا تم ٹھیک ہو؟ مجھ سے بات کرو اور رونا مت، ہم تمہیں باہر نکالنے پر کام کر رہے ہیں۔ لڑکے نے اداس آواز میں جواب دیا، "ٹھیک ہے”۔ یاد رہے کہ چند روز قبل مراکش میں "ریان” نامی 05 سالہ بچہ 32 میٹر گہری کھائی میں گر گیا تھا جسے اسی طرح بچانے اور ریسکیو کرنے کی کوششیں کی جارہی تھی لیکن 04 دن اور رات کی مسلسل جدوجہد کے باوجود بچہ جانبر نہ ہو سکا تھا۔