کویت اردو نیوز 02 مارچ: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اعلان کیا کہ ان کا ملک روس سے خام تیل کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور روسی اولیگارچ اس شعبے سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
ٹروڈو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "ہم روسی خام تیل کی تمام درآمدات پر پابندی کا اعلان کرتے ہیں کیونکہ اس شعبے کی وجہ سے صدر پوٹن اور روسی اولیگارچز بہت فائدہ لے رہے ہیں۔”
ٹروڈو نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں کینیڈا کی جانب سے روسی تیل کی کم مقدار کے باوجود یہ اقدام ایک مضبوط پیغام ہے۔
2019 میں کینیڈا نے یومیہ 17,870 بیرل روسی خام تیل درآمد کیا جو کہ اس کی کل تیل کی درآمدات کا تقریباً 2.6 فیصد تھا لیکن کینیڈین حکومت کے مطابق 2020 میں یہ تعداد صفر پر آ گئی۔
کینیڈا کی مسلح افواج کی وزیر انیتا بینڈ کے مطابق کینیڈا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی ایک نئی کھیپ بھیجنے کا اعلان کیا ہے جس میں ٹینک شکن ہتھیار بھی شامل ہیں جو "جلد سے جلد” فراہم کیے جائیں گے۔
ٹروڈو نے کہا کہ ہم نے حالیہ دنوں میں دیکھا ہے کہ پوٹن نے ایک خوفناک غلطی کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "اس نے سوچا کہ یوکرین پر حملہ کرنا اور اس کے دارالحکومت پر قبضہ کرنا آسان ہوگا… اس نے سوچا کہ مغرب تقسیم ہو جائے گا اور اس نے سوچا کہ وہ ان تمام پابندیوں کی توقع رکھتے ہیں جو ہم پاس کرنے جا رہے ہیں۔”