کویت اردو نیوز 22 اگست: کویت فیڈریشن آف ریستوراں، کیفے اور کیٹرنگ سروسز کے چیئرپرسن فہد العرباش نے کہا کہ اس شعبے کی آمدنی جون میں ہونے والی آمدنی کے مقابلے میں 40 فیصد کم ہوئی ہے اور اسے لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑا۔ روزنامہ الانباء کو ایک بیان میں العرباش نے انکشاف کیا کہ اس شعبے کو بعض چیلنجز کا سامنا ہے جن میں سب سے اہم تیل، مکھن، چکن، چاول، پنیر، چاکلیٹ اور دیگر جیسے آپریشنل عمل میں استعمال ہونے والے خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ اشیاء کی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے بہت سے ریسٹورنٹ مالکان کو بنیادی مصنوعات ادھار پر حاصل کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ قیمتوں پر کنٹرول نہ ہونے سے ریسٹورنٹس کے نقصانات میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپریٹنگ لاگت میں اضافہ خام مال تک محدود نہیں ہے کیونکہ یہ پیکیجنگ اور پروسیسنگ اشیاء تک بھی پھیلا ہوا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ریستورانوں کے اخراجات کا 30 فیصد پلاسٹک اور کاغذ پیکیجنگ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس طرح ریستوران کے مالکان کی تکالیف میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے گرمیوں کے موسم کو ریستورانوں کی آمدنی میں کمی کا باعث بننے والے عوامل میں سے ایک قرار دیا جن میں سے اکثر کو موسم گرما کے دوران صارفین کے کم ٹرن آؤٹ کی وجہ سے بھاری نقصان اٹھانا پڑا کیونکہ یہ سفر کے موسم کے ساتھ موافق ہوتا ہے کیونکہ اس سیزن کے دوران شہریوں اور تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد ملک سے باہر ہوتی ہے۔