کویت اردو نیوز 16 اپریل: قرقیعان کی تقریبات کے مطالبات اور رمضان کے موقع پر ضرورت سے زیادہ تیاری کے خلاف انتباہات کے پیش نظر کویت کے مختلف علاقوں میں
بچوں اور بڑوں نے کورونا وباء کی بندشوں کے دو سال کے وقفے کے بعد خوشی اور مسرت کے سے قرقیعان منایا۔ قرقیعان کا جشن بچوں کے ایونٹس، مقابلوں اور بچوں کے لوک اور ورثے کے لباس پہننے کے درمیان مختلف تھا جس نے قرقیعان کی سادہ یادوں کی یاد دلائی۔ تقریباً دو سال کی جبری مداخلت اور رمضان کے موقع معمول کی زندگی کی واپسی پر بچے بہت خوش تھے کیونکہ والدین نے دلچسپ سرگرمیوں کے علاوہ نوجوانوں میں قرقیعان تقسیم کرنے کے لیے اپنے علاقوں میں تقریبات کا اہتمام کیا۔ واضح رہے کہ خلیجی خطوں میں قرقیعان ماہ رمضان کریم کے دوران منایا جاتا ہے یہ 13، 14 اور 15 ویں رمضان کو
منایا جاتا ہے۔ لوگ تقریباً ایک ماہ سے اپنے گھروں کو سجانا شروع کر دیتے ہیں جبکہ پرانے زمانے میں عورتیں 6 ماہ قبل ہی قرقیعان کی تیاری شروع کر دیتی تھیں کیونکہ وہ کپڑے کے چھوٹے تھیلے سلائی کرتی تھیں اور اسے سے سجاتی تھیں تاکہ وہ اسے
گھر کی مٹھائیاں، گری دار میوے اور چھوٹے کھلونے سے بھر سکیں۔ بچے فینسی یا قومی ملبوسات میں ملبوس ہوتے ہیں۔ وہ عام طور پر گروپوں کی صورت میں اپنے رشتہ داروں و محلے داروں کے پاس جاتے ہیں، ان کے ساتھ ان کا کوئی بزرگ ان کے ساتھ ہوتا ہے۔ بچے قرقیعان کے بارے میں گانا گاتے ہیں اور جیسے ہی گانا ختم ہوتا ہے انہیں چھوٹے مٹھائی کے تھیلے یا چھوٹے چھوٹے سجے ہوئے میٹھے بکس، پیسے یا کھلونے دئیے جاتے ہیں۔ ہر ڈبے یا تھیلے میں مختلف قسم کے گری دار میوے اور مٹھائیاں ہوتے ہیں۔ قرقیعان اسکولوں اور نرسریوں میں بھی منایا جاتا ہے تاہم آج کل قرقیعان عوامی مقامات اور مالز میں بڑی عوامی تقریبات کے ساتھ آہستہ آہستہ زیادہ سے زیادہ تجارتی بنتا جا رہا ہے۔