کویت اردو نیوز 9دسمبر: سعودی عرب نے بدھ کے روز 2023 کے لیے 1.114 ٹریلین ریال (296 بلین ڈالر) کے بجٹ کی منظوری دے دی ہے جس میں 16 بلین ریال کے سرپلس ہونے کی توقع ہے۔
سعودی زیر ملکیت العربیہ ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ سعودی عرب کو اگلے سال 1.13 ٹریلین ریال کی آمدنی کی توقع ہے۔ سرپلس مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے 0.4 فیصد کے برابر ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب کی کامیابی کی سب بڑی کلید ہمارے عوام ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ 2.2 ملین سے زیادہ سعودی نجی شعبے میں کام کررہے ہیں جو ایک تاریخی ریکارڈ ہے۔
ولی عہد نے مزید کہا کہ اقتصادی سرگرمیوں نے خواتین کی شرکت کا تناسب 17.7 فیصد سے بڑھ کر 35.6 فیصد تک پہنچ گیا ، مملکت کی پائیدا ر اورہمہ جہتی اقتصادی ترقی میں عوام کا کردار کلیدی ہے۔
2022 کے لیے کل محصولات 1.234 ٹریلین ریال ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جب کہ اخراجات 1.132 ٹریلین ریال ہیں، یعنی 102 بلین ریال کا فاضل، یا جی ڈی پی کا 2.6 فیصد۔ اس سال 2023 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 2023 میں 3.1 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
ولی عہد نے مزید کہا کہ حکومت عوام کے سماجی تحفظ اورسبسڈی کے نظام کے استحکام کا مشن جاری رکھے گی کیونکہ تمام شہریوں خصوصا کم آمدنی والے سعودیوں کو پروقارمعاشی معیار کی فراہم میں اسکی اہمیت ناگزیرہے۔ولی عہد نے کہا کہ حکومت ہرسیکٹر اور ہر علاقے کی حکمت عملی کے مطابق منصوبوں پرخرچ کرنا چاہتی ہے، حکومت اقتصادی اورسماجی مفاد والے منصوبوں کا نفاذ جاری رکھے گی۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 2022 کے اخراجات سے بچنے والی رقم ملکی مجموعی قومی پیداوار کا 2.6 فیصد کے قریب ہے، بجٹ میں بچنے والی رقم سے سرکاری محفوظ اثاثے بہتر ہوں گے اور قومی فنڈز کی پوزیشن محفوظ ہوگی۔