کویت اردو نیوز 23 دسمبر: صحت کے شعبے کے ذرائع کے حوالے سے، وزارت صحت کویت کی جانب سے غیر ملکیوں کے لیے تجویز کردہ ادویات کی فیسوں میں اضافے کے 48 گھنٹوں سے زیادہ کے بعد
پبلک کلینک اور ہسپتالوں میں آنے والے غیر ملکیوں کی تعداد میں 60 فیصد تک نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جو صحت عامہ کی کچھ سہولیات میں ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ کچھ کلینکس میں آنے والوں کی تعداد، جو روزانہ تقریباً 1200 مریضوں کی خدمت کرتے تھے، فیصلہ جاری ہونے کے دن 50 فیصد کم ہو گئی ہے جبکہ حالیہ تعداد 400 سے زیادہ نہیں ہے اور تقریباً 100 افراد نے تجویز کردہ ادویات حاصل کیے بغیر طبی معائنے کے لیے اندراج کرایا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ ذیابیطس کے کلینکس نے آنے والوں کی تعداد میں کوئی خاص تبدیلی نہیں دیکھی۔ اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ سرکاری ہسپتالوں میں شعبہ حادثات میں زائرین کی تعداد متاثر نہیں ہوئی ہے۔
ذرائع نے وضاحت کی کہ اس فیصلے کے اثرات کا اندازہ خاص طور پر ہسپتالوں کے لئے لگانا ابھی قبل از وقت ہے جہاں فیصلے کے نفاذ سے پہلے اور بعد میں مریضوں کی تعداد کے اعدادوشمار کے لیے مکمل مطالعہ کرنا ضروری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس فیصلے نے وزارت کے مختلف شعبوں میں ملازمین کو حیران کر دیا ہے لہٰذا عمل درآمد میں الجھن، ہر شعبے کے عہدیداروں کو متعلقہ ملازمین کے ساتھ میٹنگ کرنے پر مجبور کرتی ہے تاکہ فیصلے کے مکمل نفاذ کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا جا سکے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ اس کی وجہ سے غیر ملکی کارکنوں میں الجھن پیدا ہوئی، خاص طور پر وہ غیرملکی جو عربی بولنا نہیں جانتے ہیں وہ اس بات سے واقف نہیں تھے کہ فیصلہ جاری ہونے کے فوراً بعد ہی اسے نافذ کیا گیا تھا۔ اس لیے ان کے پاس نئی فیس ادا کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔