کویت اردو نیوز 12 جنوری: یکم جنوری 2022 سے ستمبر 2022 کے آخر تک سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 212,250 شہریوں اور رہائشیوں کو کویت کی لیبر مارکیٹ میں شامل کیا گیا۔
اس میں سرکاری اور نجی شعبوں میں 85,900 غیر ملکی جبکہ 8,675 کویتی مرد و خواتین شامل ہیں جس سے ستمبر 2022 کے آخر تک دونوں شعبوں میں کل افرادی قوت 1.97 ملین مرد اور خواتین کارکنان تک پہنچ گئی تاہم
دسمبر 2021 کے آخر تک یہ تعداد 1.88 ملین تھی۔ تقریباً 117,700 نئے مرد اور خواتین گھریلو ملازمین کے داخلے کے ساتھ، ستمبر کے آخر تک خاندانی شعبے میں کارکنوں کی کل تعداد بڑھ کر 711,340 ہو گئی۔
اس سے تارکین وطن کی کل تعداد 203,600 ہو جاتی ہے۔ اس سلسلے میں، ستمبر 2022 کے آخر تک لیبر مارکیٹ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کویت میں سب سے زیادہ محنت کشوں کی فہرست میں واپس آ گیا ہے، جبکہ مصر دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔
ہندوستانی کمیونٹی کویت میں قومیت کے مطابق لیبر کی تقسیم کی فہرست میں سرفہرست ہے جس نے کویتی مارکیٹ میں تقریباً 24.1 فیصد لیبر فورس تشکیل دی تھی جس میں ستمبر کے آخر تک 476,300 مرد اور خواتین کارکنان تھے، جن میں 39,219 کارکنوں کا اضافہ ہوا تھا۔ مصری کمیونٹی کویت کی لیبر مارکیٹ میں دوسرے نمبر پر آ گئی ہے کیونکہ ان کی تعداد تقریباً 467,070 مرد اور خواتین کارکنوں تک پہنچ گئی ہے جو کویت میں افرادی قوت کا 23.6 فیصد بنتا ہے۔
ان کی تعداد میں تقریباً 16,000 مرد اور خواتین کارکنوں کا اضافہ ہوا، جو گزشتہ نو مہینوں میں لیبر مارکیٹ میں داخل ہوئے۔ دسمبر 2021 کے اختتام تک ان کی تعداد تقریباً 451,050 کارکن تھی۔
کویتی افرادی قوت 438,800 مرد اور خواتین کارکنوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی جو کہ ملک کی کل افرادی قوت کا 22.2 فیصد بنتی ہے۔
دسمبر 2021 کے آخر میں 158,700 کے مقابلے میں ستمبر 2022 کے آخر میں بنگلہ دیشی کمیونٹی 158,900 مرد اور خواتین کارکنوں میں معمولی اضافہ دیکھنے کے بعد چوتھے نمبر پر ہے۔
پانچویں نمبر پر فلپائنی افرادی قوت ہے، جن کی تعداد 64,300 سے بڑھ کر 65,260 ہوگئی۔ دسمبر 2021 کے آخر میں چھٹے نمبر پر شامی لیبر فورس ہے جن کی تعداد دسمبر 2021 کے آخر میں 63,360 کے مقابلے میں بڑھ کر 63,680 ہو گئی۔
نیپالی کارکنوں کی تعداد میں اضافہ قابل دید تھا۔ ان کی تعداد میں تقریباً 18,500 مرد اور خواتین ورکرز کا اضافہ ہوا، جس سے ستمبر 2022 کے آخر تک ان کی تعداد تقریباً 56,500 مرد اور خواتین ورکرز تک پہنچ گئی جبکہ دسمبر 2021 کے آخر میں یہ تعداد 37,900 تھی۔
اردنیوں کی تعداد دسمبر 2021 کے آخر میں 25,500 کے مقابلے میں بڑھ کر 26,850 مرد اور خواتین ورکرز ہو گئی ہے۔
کویت کی لیبر مارکیٹ میں موجود سرفہرست 10 قومیتوں کی فہرست سے ایران غائب ہو گیا، لبنان کے دسویں نمبر پر آنے کے بعد ان کی تعداد 20,270 تک پہنچ گئی جن میں 13,900 مرد اور 6,300 خواتین شامل ہیں۔ ایران 2021 کے آخر میں 19,940 مرد اور خواتین کارکنوں کے ریکارڈ کے بعد دسویں نمبر پر تھا۔
متعلقہ تناظر میں، 2022 کے پہلے نو مہینوں کے دوران کویت میں گھریلو ملازمین کی تعداد میں تقریباً 20 فیصد یا 117,690 کا اضافہ ہوا۔ دسمبر 2021 کے آخر میں ان کی تعداد 593,640 کے مقابلے ستمبر 2022 کے آخر میں تقریباً 711,340 تک پہنچ گئی۔
قومیت کی بنیاد پر گھریلو ملازمین کی فہرست میں، ہندوستانی گھریلو ملازمین کی سب سے بڑی تعداد کے ساتھ سرفہرست ہیں، جو ستمبر کے آخر میں 323,800 تک پہنچ گئے جبکہ ان کی تعداد میں 44,200 مرد اور خواتین گھریلو ملازمین کا اضافہ ہوا جبکہ 2021 کے آخر تک یہ تعداد 279,500 تھی۔
فلپائنی قومیت کے گھریلو ملازمین کی تعداد میں 49,500 کا اضافہ ہوا، جو ستمبر 2022 کے آخر تک 184,960 تک پہنچ گئی جبکہ دسمبر 2021 کے آخر میں یہ تعداد 135,430 تھی۔
سری لنکا کے گھریلو ملازمین میں 15,900 مرد اور خواتین ورکرز کا اضافہ ہوا، جس سے ستمبر کے آخر میں ان کی تعداد 80,590 ہوگئی، جبکہ دسمبر 2021 کے آخر میں یہ تعداد 64,600 تھی۔ نیپالی گھریلو ملازمین میں 6,099 مرد اور خواتین کارکنوں کا اضافہ ہوا، جس سے ان کی تعداد 80,590 ہوگئی۔
کویتی شہریوں کی اوسط تنخواہ 2022 کے پہلے نو مہینوں کے دوران 1,519 کویتی دینار تک بڑھ گئی جبکہ 2021 کے آخر میں یہ 1,491 کویتی دینار تھی۔
سرکاری شعبے میں شہریوں کی اوسط تنخواہ ستمبر 2022 کے آخر میں 1,563 دینار تھی جبکہ دسمبر 2021 کے آخر میں یہ تنخواہ 1,539 دینار تھی۔ نجی شعبے میں کویتیوں کی اوسط تنخواہ 2021 کے آخر میں 1,255 دینار کے مقابلے 1,294 دینار تک بڑھ گئی۔
2022 کے پہلے نو مہینوں کے دوران تارکین وطن کی اوسط تنخواہ 2021 کے آخر میں 338 دینار سے بڑھ کر 340 دینار ہوگئی۔ ستمبر 2022 کے آخر میں ایک سرکاری ادارے میم کام کرنے والے غیر ملکی کی اوسط تنخواہ تقریبا 744 دینار تھی جو کہ دسمبر 2021 کے آخر میں یہ 738 دینار تھی۔ نجی شعبے میں تارکین وطن کی اوسط تنخواہ دسمبر 2021 کے آخر میں 317 دینار سے بڑھ کر 319 ہو گئی۔