کویت اردو نیوز 9 مارچ: کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے ملک کے ساٹھ سال سے زائد عمر کے غیرملکی رہائشیوں کو ورک پرمٹ دینے کے لیے قواعد و ضوابط کی فہرست کی کچھ شقوں میں ترمیم کا اعلان کیا جس کے مطابق
فیصلہ کیا گیا ہے کہ کچھ سرکاری اور دیگر شعبوں کا اقامہ رکھنے والوں کو نجی شعبے میں ورک پرمٹ دینے کی اجازت دی جائے گی۔ اس فیصلے میں حکومت، عوامی اداروں میں کام کرنے والے
ساٹھ سال کی عمر کے غیرملکی افراد، کسی خاندان سے وابستہ افراد، سرمایہ کار، کسی تجارتی یا صنعتی سرگرمی میں غیر ملکی شراکت دار، یا ایگزیکٹو ریگولیشنز کے 24 نمبر اقامہ کے تحت آنے والے غیرملکی رہائشی افراد شامل ہیں تاہم کارکن کو 250 دینار اضافی سالانہ انشورنس فیس ادا کرنا ہو گی۔ کارکن کا بیمہ لازمی طور پر ایک جامع ہیلتھ انشورنس پالیسی کے ساتھ ہونا چاہیے جو
انشورنس ریگولیٹری یونٹ کی طرف سے انشورنس پالیسی جاری کرنے کے لیے اہل اور منظور شدہ کمپنیوں میں سے کسی ایک کے ذریعے جاری کی گئی ہو۔
خیال رہے کہ ان زمروں میں وہ افراد شامل نہیں ہیں جنہیں پہلے ہی اس فیصلے سے خارج کر دیا گیا تھا۔ ان افراد میں کویتی خواتین کے غیر کویتی شوہر اور ان کے بچے، کویتی شہریوں کی غیرملکی بیویاں اور فلسطینی جو دستاویزات رکھتے ہیں شامل ہیں۔
اتھارٹی کے پبلک ریلیشنز اینڈ میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر عصیل المزیاد نے وضاحت کی کہ اتھارٹی میں نافذ ہونے والے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے کام پہلے کی طرح جاری رہے گا، خاص طور پر ان شعبوں سے متعلق فیصلوں پر عمل درآمد جاری رہے گا جہاں سے تارکین وطن کارکنوں کی منتقلی پر پابندی ہے اس کے ساتھ ساتھ گھریلو ملازمین کی نجی شعبے میں منتقلی پر بھی پابندی ہے۔ المزیاد نے تصدیق کی کہ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلے نے اس بات کی تصدیق کی کہ
مذکورہ ورکرز کو سابقہ شرائط میں ترمیم کرنے سے پہلے آرٹیکل 37 میں بیان کردہ شرائط کے مطابق ورک پرمٹ کی تجدید یا منتقلی کی اجازت ہے۔ یہ فیصلہ 8 مارچ 2023 کو جاری ہونے کی تاریخ سے نافذ ہو چکا ہے جسے سرکاری گزٹ میں شائع کیا جائے گا۔