کویت اردو نیوز 29 اپریل: بین الاقوامی گروہوں کی جانب سے کویتی ٹیلی فون نمبروں کی نقالی کرنے کی بھرپور کوششوں کی روشنی میں، ایک انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے ماہر، انجینئر قُصاعی الشطی نے ایسی کالوں کا جواب دینے یا ان سے نمٹنے کے خلاف خبردار کیا، جسے وہ "انویٹیشنل کالز” کہتے ہیں۔
الشطی نے "روزنامہ الرای” کو ایک بیان میں کہا کہ "معاملہ اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ یہ نمبر کال کرتے ہیں اور جب ان کی کال کا جواب نہیں دیا جاتا اور انہیں واپس اس نمبر پر کال کی جائے تو وہ
ایک حقیقی نمبر ہوتا ہے لیکن وہ کال اس نمبر کے حقیقی مالک نے نہیں کی ہوتی تاہم اس کا نمبر فراڈ کرنے والے گروہ استعمال کر چکے ہوتے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں فریق اپنے آپ کو ان گروہوں کی طرف سے فراڈ ہونے کا شکار پاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس صورت میں کہ جواب نہ ملنے والی کالز موصول ہوں اور ان سے رابطہ کرنے پر پتہ چلتا ہے کہ اس نمبر کے مالک نے پہلے کال نہیں کی، تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی غیر معمولی معاملہ ہے جسے روکنا ضروری ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ "آفیشل، سرکاری حکام فون پر کوئی ڈیٹا نہیں مانگتے ہیں، اور اگر ان ڈیوائسز یا دیگر مالیاتی اداروں کے صارفین سے متعلق کوئی چیز ہو بھی تو وہ صارف سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنی کسی برانچ میں جائیں۔
ان گروہوں کے ذریعے ذاتی نمبر حاصل کرنے اور انہیں استعمال کرنے کے طریقوں کے بارے میں، الشطی نے اشارہ کیا کہ "مختلف طریقے ہیں جن میں فون نمبر ایپلی کیشنز کے ساتھ ساتھ کچھ فونز کو ہیک کرنا اور رابطہ فہرستیں حاصل کرنا شامل ہیں۔”