کویت اردو نیوز 24 مئی: روزنامہ الرائ کی رپورٹ کے مطابق جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے ماہر اقتصادیات اسٹیو ہینکے کا کہنا ہے کہ کویت سب سے زیادہ خوش عرب اور دنیا کے دوسرے سب سے زیادہ خوش رہنے والے لوگوں کا ملک ہے۔
میسری انڈیکس کی طرف سے دکھایا گیا ہے دنیا کے 157 ممالک میں سوئٹزرلینڈ سر فہرست ہے۔ اسٹیو ہینکے سالانہ مصائب کا انڈیکس بے روزگاری، مہنگائی اور بینک قرضے کی شرح کو حقیقی فی کس جی ڈی پی میں تبدیلی کو مائنس کرتا ہے۔
اپنے سالانہ انڈیکس میں، ہینکے نے کویتیوں کی خوشی کی بنیادی وجہ بے روزگاری کی کم شرح کو قرار دیا، جو سوئس لوگوں کی خوشی کا ایک ہی عنصر ہے۔
انڈیکس کے مطابق، کویت نے، ملک کے سیاسی اختلافات کے باوجود، 2022 میں تمام شعبوں میں مضبوط کارکردگی حاصل کی۔ ہینکے کے حسابات کی بنیاد پر، کویت کے برے اشارے کم سے کم تھے جبکہ اچھے اشارے مضبوط تھے (سالانہ حقیقی GDP نمو 4.5 فیصد تک رہی)۔
مضبوط معاشی کارکردگی کی بدولت سوئٹزرلینڈ، کویت، آئرلینڈ، جاپان، ملائیشیا، تائیوان، نائجر، تھائی لینڈ، ٹوگو اور مالٹا نے 2022 میں دنیا کے خوش ترین ممالک کے طور پر پہلی دس پوزیشنوں پر قبضہ جمایا۔
اس کے برعکس زمبابوے، وینزویلا، شام، لبنان، سوڈان، ارجنٹائن، یمن، یوکرین، کیوبا، ترکی، سری لنکا، ہیٹی، انگولا، ٹونگا اور گھانا دنیا کے 15 نا بدقسمت ممالک رہے۔
دوسری جانب دنیا کے 157 ممالک کی فہرست میں 122، بھارت 54 جبکہ بنگلہ دیش 42 نمبر پر رہے۔
خیال رہے کہ میسری انڈیکس کا خیال معروف ماہر اقتصادیات آرتھر اوکون نے دیا تھا، جنہوں نے جانسن انتظامیہ کے دوران اقتصادی مشیروں کی کونسل کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں اور ریاستہائے متحدہ کے لیے اصل مصائب کا انڈیکس تیار کیا۔