کویت اردو نیوز 02 جولائی: کویتی سیاسی دھڑوں نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے بار بار ہونے والے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے سویڈن کی حکومت کی طرف سے عقیدہ کی آزادی اور انسانی حقوق کے احترام کی آڑ میں ایسے اقدامات کی اجازت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وہ ان کارروائیوں کو نسل پرستی اور جہالت کے باعث نفرت انگیز جرائم کے طور پر دیکھتے ہیں۔
ایک مشترکہ بیان میں کویت کے سیاسی دھڑوں نے مغربی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ دنیا بھر میں اسلام اور مسلمانوں کا احترام کریں اور انہیں مشتعل کرنے سے گریز کریں۔
انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ان قابل مذمت جرائم پر بعض اوقات کسی کا دھیان نہیں جاتا یا انہیں مغربی حکومتوں کی طرف سے تحفظ بھی حاصل ہوتا ہے۔
بیان میں سویڈش پارلیمنٹ سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ قانون سازی کرکے اپنی ساکھ کا مظاہرہ کرے جو مذہبی رسومات اور مقدسات کی توہین کو جرم قرار دیتا ہے، کیونکہ سویڈش پارلیمنٹ آزادی اور رواداری کی اقدار کو برقرار رکھنے کا دعویٰ کرتی ہے۔
عرب اور اسلامی حکومتوں کے بارے میں ان پر زور دیا گیا کہ وہ مسلم قوم کے مقدسات کے تحفظ، اس کے وقار کے دفاع اور اس کی مقدس کتابوں کی حمایت میں فیصلہ کن اور مضبوط موقف اختیار کریں۔
ملکی سطح پر، سیاسی دھڑوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سویڈن کے ساتھ سرمایہ کاری کے فروغ اور تحفظ کے معاہدے پر نظر ثانی کرے جو سویڈن کی حکومت کی طرف سے اس طرح کی کارروائیوں کی اجازت کے جواب میں کیا گیا تھا۔
انہوں نے فیڈریشن آف کنزیومر کوآپریٹو سوسائٹیز (جمعیہ) پر بھی زور دیا کہ وہ سویڈش اشیاء اور مصنوعات کے بائیکاٹ کو مربوط کریں، جبکہ وزارت تجارت اور صنعت سے ان کی درآمد پر پابندی لگانے کی درخواست کی گئی ہے۔