کویت اردو نیوز 25 اگست: ایک کفیل سے دوسرے کفیل پر رہائشی اقامے کی منتقلی کا نیا قانون۔
تفصیلات کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ڈائریکٹر جنرل احمد الموسیٰ نے ملازمین کے رہائشی اقاموں کو ایک کفیل سے دوسرے کفیل پر منتقل کرنے سے متعلق نئی شرائط کا اعلان کردیا۔
نئی ہدایات وزیر سماجی امور اور وزیر مملکت برائے معاشی امور مریم العقیل کی جانب سے جاری کی گئی ہیں جو لیبر مارکیٹ اور آبادیاتی نظام پر کنٹرول رکھنے کے لئے مؤثر ثابت ہوں گی۔ اتھارٹی نے ملازمین کے ورک پرمٹ کی منتقلی سے متعلق نئی شرائط مرتب کیں ہیں۔ 2020 کی قرارداد نمبر 529 کے مطابق جو 2015 کی قرارداد نمبر 842 میں ترمیم کے لئے جاری کی گئی تھی اس میں ایک اسپانسر سے دوسرے اسپانسر پر ملازمین کی منتقلی کے تقاضوں سے متعلق ہدایات درج ہیں۔
یہ فیصلہ نجی شعبے کے ملازمین کو گورنمنٹ سیکٹر میں منتقل کرنے سے متعلق ہے جس میں اتھارٹی اور سول سروس بیورو کے مطابق عمل کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکاری شعبے سے ملازمین کو نجی شعبے میں منتقل کرنے پر پابندی عائد ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: غیر قانونی رہائش پذیر افراد کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا
کویتی خواتین کے شوہر، بچے و کویتی شہریوں کی غیر ملکی بیویاں اور فلسطینی خواتین جو طبی پیشوں سے وابستہ ہونے کے دستاویزات رکھتی ہیں یا جو پریکٹس کرنے کے لائسنس کے ساتھ ساتھ طبی پیشے میں مہارت رکھنے والے تکنیکی پیشوں کی حامل ہیں انہیں اس قانون سے استثنیٰ حاصل ہے بشرطیکہ وہ ڈاکٹرز، نرسنگ اسٹاف اور دیگر جو وزارت صحت کے طریقہ کار کے مطابق عمل درآمد کرتے ہوئے طبی خصوصیات کی پریکٹس کرتے ہوں۔
الموسیٰ نے مزید کہا کہ نجی شعبے میں کام کرنے کے لئے انحصاری ویزا (فیملی ویزا) کو منتقل کرنے سے متعلق قواعد منظور کیے گئے ہیں کیونکہ مخصوص زمرے کو ہی پرائیویٹ سیکٹر پر اقامہ منتقل کرنے کی اجازت ہے جیسے کویتی خواتین کے شوہر اور بچے، کویتی شہریوں کی بیویاں، کویت میں پیدا ہونے والے اور فلسطینی جو دستاویزات رکھتے ہیں اور جو گریجویشن ڈگری رکھتے ہیں۔