سعودی عرب02 ستمبر: سعودی عرب نے تمام ممالک کے لئے اپنی فضائی حدود کھول دیں۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اب وہ "تمام ممالک کی” پروازوں کو متحدہ عرب امارات تک پہنچنے کے لئے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے گا۔ یہ فیصلہ سعودی عرب نے اسوقت کیا جب ایک تاریخی پرواز چند روز قبل اسرائیل سے متحدہ عرب امارات پہنچی اور اسرائیلی تجارتی مسافروں کی پرواز متحدہ عرب امارات تک پہنچنے کے لئے سعودیہ نے اپنی فضائی حدود کا استعمال کرنے کی اجازت دی۔
بیان میں ایران اور قطر کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا جس کا سعودی عرب اس وقت بائیکاٹ کررہا ہے۔ بظاہر یہ اسرائیل سے متحدہ عرب امارات کے لئے تجارتی پروازوں کے آغاز کا حوالہ ہے کیونکہ دونوں ممالک کے مابین کسی بھی براہ راست پرواز کو تجارتی اعتبار سے قابل عمل بنانے کے لئے سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کی ضرورت ہوگی۔
سعودی پریس ایجنسی نے کہا کہ یہ اقدام ملک میں آنے اور جانے والی پروازوں کے لئے "متحدہ عرب امارات کی درخواست” کے جواب میں آیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: کویت ائیر پورٹ پر 3D اسکینرز کی تنصیبات
اس ہفتے کے شروع میں امریکی صدر کے داماد اور سینئر مشیر ، جیریڈ کشنر ، دونوں ممالک کے مابین پہلی براہ راست تجارتی مسافر طیارے پر متحدہ عرب امارات کے لئے ایک اعلی سطح اسرائیلی وفد کے ساتھ روانہ ہوئے۔ اس پرواز نے سعودی فضائی حدود کو عبور کیا جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے متحدہ عرب امارات کی طرف سے پیشرفت کا منہ بولتا ثبوت تھا۔
سعودی بیان کے فورا بعد ہی اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی طیارے اور دیگر تمام ممالک کے پروازیں اسرائیل سے ابوظہبی اور دبئی کے لئے براہ راست اڑان بھر سکتی ہیں۔ انہوں نے سعودی عرب کا کوئی ذکر نہیں کیا لیکن اسرائیل سے براہ راست پرواز میں سعودی آسمان کو عبور کرنا شامل ہے۔
نیتن یاہو نے اپنے دفتر سے جاری کیے گئے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ "اس سے پروازوں کی لاگت میں کمی آئے گی، وقت کی بچت ہوگی، اس سے سیاحت میں بہت ترقی ہوگی ، اس سے ہماری معاشی ترقی ہوگی۔” انہوں نے مزید کہا کہ "یہ حقیقی امن کے ثمرات ہیں۔