کویت اردو نیوز 16 دسمبر: کویت میں ویزا تاجروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے نئے طریقے کار کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق غیر قانونی افراد جو فرضی کمپنیوں میں ہیں اور ویزا ٹریڈرز سے ویزا خرید چکے ہیں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے وزارت مین پاور اتھارٹی نے ویزا ٹریڈنگ میں ملوث کاروباری مالکان کو پکڑنے کے لیے ایک نیا طریقہ کار کا آغاز کیا ہے۔ ذرائع نے نشاندہی کی کہ
ایک خصوصی نظام کے ذریعے ایک خصوصی ٹیم فائلوں کی انوینٹری کا معائنہ کر رہی ہے۔ اس نئے طریقہ کار سے کمپنی کے لائسنس اور فائلوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ نیا نظام ایسے کارکنوں کی خلاف ورزیوں کا پتہ چلاتا ہے جو اسپانسر شپ یا کفالت پر نہیں ہیں اور ساتھ ہی
ایسے غیر ملکیوں کی تعداد بھی جن کے رہائشی اقامے کی تجدید نہیں ہوئی ہے۔ خلاف ورزی کی جانچ اور تصدیق کے بعد کمپنی کا لائسنس معطل کر دیا جائے گا اور اس کے مالک کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ کمپنی کے مالک جس کا لائسنس معطل کیا گیا ہے اس سے کہا جائے گا کہ وہ کمپنی کی فائلوں کو بند ہونے سے بچانے کے لیے انسپکشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ فائلوں کا جائزہ لے۔ کمپنی کے اہلکاروں کو اپنی فائلیں درست کرنی ہوں گی ورنہ کمپنی کے مالکان کے لیے 2,000 KD سے KD 10,000 تک جرمانے کے ساتھ 3 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ کمپنی کی فائلیں بند یا معطل ہونے پر 5 زمرے دوسری کمپنیوں کو منتقل کر سکتے ہیں۔
- کویتی خواتین کے بچے۔
- کویت میں پیدا ہونے والے۔
- کویت میں فیملی کے ساتھ رہنے والے غیر ملکی۔
- یونیورسٹی ڈگری ہولڈرز
- فلسطینی شہری
دریں اثناء نیشنل لیبر سیکٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عبداللہ المطعویٰ نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر میں کویتی ملازمین کی شرح 70 فیصد تک پہنچ گئی ہے تاہم کویتی شہریوں کے لیے ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ہاسپٹلٹی انڈسٹری سے بات چیت جاری ہے۔