کویت اردو نیوز: ہمارے اردگرد ہر وقت بخارات بنتے رہتے ہیں، ہمارے جسم کو ٹھنڈا کرنے والے پسینے سے لے کر صبح کی دھوپ میں بننے والی اوس تک، لیکن سائنسدانوں کو بخارات بننے کے عمل میں ایک اہم نکتہ کا علم نہیں ہو سکا۔
حالیہ برسوں میں، کچھ محققین کو یہ جان کر حیرت ہوئی ہے کہ ان کے تجربات میں، اسفنج نما مواد میں رکھا گیا پانی جسے ہائیڈروجیل کہتے ہیں، عام روشنی میں گرمی یا حرارت کے ذریعہ کے بغیر زیادہ شرح سے بخارات بنا ۔
نئے تجربات اور نقالی کا ایک سلسلہ کرنے اور مختلف مطالعات کے کچھ نتائج کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد، میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) کے محققین کی ایک ٹیم چونکا دینے والے نتیجے پر پہنچی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعض حالات میں جہاں پانی ہوا سے ملتا ہے، یہاں تک کہ اکیلے روشنی بھی بغیر کسی حرارت کے براہ راست بخارات پیدا کر سکتی ہے، اور یہ حرارت سے زیادہ مؤثر طریقے سے ایسا کرتی ہے۔
اگرچہ اس حوالے سے کیے گئے تجربات میں ہائیڈروجل مواد میں پانی موجود تھا تاہم محققین کا خیال ہے کہ یہ عمل دیگر حالات میں بھی ممکن ہو سکتا ہے۔