کویت اردو نیوز : پاکستان کی ہیلتھ ٹیک کمپنی نے ملک کا پہلا ٹیلی پریزنس روبوٹ تیار کیا ہے جو طبی ماہرین اور معالجین کو مریضوں کا براہ راست معائنہ کرنے کے قابل بنائے گا۔ "PakRobo” نامی اس روبوٹ کو ہیلتھ ٹیک پلیٹ فارم Educast اور Innovate It نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔
مقامی طور پر تیار کیا گیا ٹیلی پریزنس روبوٹ صحت کی دیکھ بھال اور صحت کی تعلیم میں ایک اہم پیش رفت ہے، جو ڈاکٹروں اور طبی ماہرین کو طویل فاصلے سے، یہاں تک کہ بیرون ملک سے بھی معائنہ کرنے کے قابل بنائے گا۔
روبوٹ میں مواصلات کی جدید سہولیات اور سینسرز نصب ہیں جو ماہرین کو مریض کی لائیو سٹیٹس فراہم کرتے ہیں اور اس روبوٹ کے ذریعے طبی ماہرین مریض اور اس کے ساتھ موجود طبی عملے سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
پاک روبو آزادانہ طور پر حرکت کرسکتا ہے اور اس میں ایک خصوصی لیزر لینس ہے جو مریض کے جسم کے کسی بھی حصے کی نشاندہی کرتا ہے تاکہ مریض کے ساتھ موجود طبی عملے اس حصے کی تفصیلات بتاسکیں۔ کیمروں کی مدد سے دور دراز کے ڈاکٹر خود مریض کا معائنہ کر سکیں گے۔
روبوٹ تیار کرنے والے ہیلتھ ٹیک پلیٹ فارم Educast کے سی ای او عبداللہ بٹ نے کہا کہ RoboPak بنانے کا مقصد پاکستان کے ہیلتھ کیئر سسٹم پر دباؤ اور افرادی قوت کی کمی کو کم کرنا ہے۔ یہ روبوٹ ہسپتالوں کے وارڈز میں ڈاکٹروں کو انفرادی طور پر مریضوں کا معائنہ کرنے میں مدد دے گا اور ماہر طبی ماہرین ملک کے کسی دوسرے حصے یا بیرون ملک بھی اپنے زیر علاج مریضوں کا معائنہ کر سکیں گے۔
عبداللہ بٹ نے کہا کہ روبو پیک اس وقت ترقی کے مراحل میں ہے اور جلد ہی مریضوں کے اہم اور بنیادی طبی اشاریوں کو پہچاننے کی صلاحیت سے لیس ہو جائے گا۔
متحدہ عرب امارات کی ٹیکنالوجی فرم کے ساتھ شراکت داری پر اتفاق کیا گیا ہے جو پاکستان کے پہلے ٹیلی پریزنس روبوٹ کا حل فراہم کرے گا، جو بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن، نبض کی نگرانی کے لیے مریضوں کے چہرے اور آنکھوں کو اسکین کرے گا۔ اور دیگر اہم وائٹلز کی ریڈنگ حاصل کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے بڑے صحت کے ادارے اس روبوٹ میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں اور ملکی ضرورت کو پورا کرنے کے بعد اس سلوشن کو ایکسپورٹ بھی کیا جائے گا۔ اسلامی ترقیاتی بینک نے بھی اسلامی دنیا میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر دباؤ کو کم کرنے اور افرادی قوت کی کمی کو دور کرنے کے لیے اس حل کو استعمال کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے گئے اس روبوٹ کی قومی سطح پر آزمائش جاری ہے، جلد ہی اسے بڑے اسپتالوں میں آزمایا جائے گا اور ٹرائل کے نتائج کی روشنی میں کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے بعد اس کی مارکیٹنگ کی جائے گی۔
عبداللہ بٹ کا کہنا تھا کہ اس قسم کے روبوٹ امریکا میں بھی استعمال میں ہیں تاہم ان کی قیمت بہت زیادہ ہے، مقامی طور پر تیار کیے جانے والے پاک روبو کی قیمت تقریباً 3 لاکھ روپے ہے، جس میں مستقبل میں مزید کمی کی جائے گی۔