کویت اردو نیوز: کویت کی وزارت داخلہ نے آرٹیکل 18 کے تحت سرکاری شعبے میں کام کرنے والے تارکین وطن کے رہائشی اجازت ناموں کو پرائیویٹ سیکٹر میں منتقل کرنے سے روکنے کا فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اقامہ ٹرانسفر روکنے کے فیصلے کا اطلاق ان لوگوں پر ہوگا جن کی سروس قانونی عمر کو پہنچنے پر ختم ہوگئیں یا ان لوگوں پر ہوں گے جنہوں نے اپنی ملازمت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ریاستی وزارتوں میں غیر ملکیوں کو کویتی شہریوں سے تبدیل کرنے کا رجحان ہے جس کی وجہ سے ملازمت کے معاہدوں کی تجدید ان لوگوں کے لیے نہیں کی جاتی جو کام کے لیے قانونی عمر کو پہنچ چکے ہیں یا جو 60 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں، اس کا مقصد ان وزارتوں میں غیر ملکیوں کی تعداد کو کم کر کے ان کی جگہ کویتی شہریوں سے تبدیل کرنا ہے۔
دریں اثنا، رواں سال کے دوران ملک بدر کیے جانے والے تارکین وطن کی تعداد 40,000 سے زائد تک پہنچ گئی، جن میں اقامتی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے، معمولی کارکنان، عوامی اخلاقیات کی خلاف ورزی کرنے والے، اور عدالتی احکام کے پابند افراد شامل ہیں۔