کویت اردو نیوز : سعودی عرب کے ایک پروڈکٹ ڈیزائنر لامیس الفضل نے اپنے تجسس اور تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عجائبات سے پردہ اٹھایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پروڈکٹ ڈیزائنر نے کھجور کی جھلی ‘قطمیر’ سے ایک خاص قسم کا مصنوعی چمڑا تیار کرنے کا تجربہ کیا ہے جس میں ضائع شدہ یا فالتو کھجوریں استعمال کی گئی ہیں۔
لامیس الفضل نے مملکت میں نوجوان سعودی تخلیق کاروں کے کام کو آگے بڑھانے اور فروغ دینے کے لیے مقامی ہنرمندوں کے ساتھ تعاون کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
وہ اس وقت ریاض میں گرافک ڈیزائننگ میں مارکیٹنگ اسپیشلسٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے گریجویشن پروجیکٹ کا نام بھی ‘قطمیر’ رکھا جس کا مطلب ہے کھجور کی جھلی اور یہ نایاب دریافت جانوروں کی جلد کی شکل کی نقل کرتی ہے۔
لامیس الفضل نے کہا کہ اس نے پروڈکٹ ڈیزائن میں اپنے شوق اور مقصد کو دریافت کرنے سے پہلے بہت سی دوسری راہیں تلاش کیں۔
ہائی اسکول کے بعد، انہوں نے محسوس کیا کہ وہ جلد ہی ایک نئی تحقیق کے ذریعے کچھ دلچسپ اور منفرد تخلیق کر سکتے ہیں ۔
لامیس الفضل نے شہزادی نورہ بنت عبدالرحمن یونیورسٹی سے فرسٹ کلاس آنرز پروڈکٹ ڈیزائنر کے ساتھ گریجویشن مکمل کیا ہے۔
الفضل کی اس خاص دلچسپی نے مملکت میں نوجوان ڈیزائنرز پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ وہ چمڑے کی صنعت میں گریجویشن ریسرچ کی بنیاد رکھ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے مملکت میں کھجور کے درختوں سے حاصل ہونے والے پھلوں سے ثقافتی ڈیزائن بنانے کا موقع ملا ہے۔
اس عمل سے بڑی مقدار میں ضائع ہونے والی کھجور کو مختلف مراحل سے گزار کر ایک خاص قسم کا چمڑا تیار کیا جاتا ہے جسے لوگوں نے بے حد سراہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "اس چیلنج نے مجھے ایک مخصوص قسم کی مشین ڈیزائن کرنے پر توجہ دی جو ان تمام عمل کو مکمل کر سکے۔”
کھجوروں کو کھجور کی جھلی سے ایک خاص قسم کی مصنوعی چمڑے کی مشین سے پیس کر ان میں اضافی چیزیں ڈالی جاتی ہیں اور پھر پیسٹ کو سانچوں میں ڈال کر خشک کیا جاتا ہے۔
اس کے بعد کھجور کی جلد والی چمڑے کی چادریں چمڑے کے ملبوسات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی تیاری اور پیداواری کارروائیوں کے لیے تیار ہیں۔