کویت اردو نیوز 23 نومبر: ہیلتھ انشورنس میں 130 دینار کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔
روزنامہ القبس کے باخبر ذرائع کی رپورٹ کے مطابق ہیلتھ انشورنس ہاسپٹلز کمپنی (ضمان) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کمپنی کے 50 فیصد حصص 2021 کے آخر میں شہریوں کو عوامی رکنیت کے طور پر پیش کیے جائیں گے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ کمپنی نے کویت اسٹاک ایکسچینج میں اپنے حصص کی فہرست کے لئے ضروری شرائط کی تکمیل کے عمل کے سلسلے میں کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی (سی ایم اے) کے ساتھ پہلے ہی ہم آہنگی شروع کردی گئی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ تکمیل کا مرحلہ اگلے سال کے اندر مکمل ہوجائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ "کمپنی کا بورڈ آف ڈائریکٹرز حصص یافتگان کے حقوق کو یقینی بنانے اور ان کے لئے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے فوائد حاصل کرنے لئے صحت انشورنس سسٹم کے مکمل آپریشنل مرحلے کے آغاز کے ساتھ ہی اسٹاک ایکسچینج میں فہرست سازی کا خواہاں ہے۔
ضمان اقامہ نمبر 18 کے نجی شعبے میں کام کرنے والے 20 لاکھ رہائشیوں اور ان کی رجسٹرڈ فیمیلز کے لئے صحت کی نئی انشورنس ہوگی۔ روایتی ہیلتھ انشورنس سرکاری شعبے کے کارکنوں اور گھریلو ملازمین کے لئے صحت کی خدمات کی فیس کو پورا کرنے کے لئے کام کرتی رہے گی۔
اس وقت رہائشی سالانہ ہیلتھ انشورنس فیس ادا کرتے ہیں اور اس کے علاوہ علاج اور دوا کے اخراجات بھی برداشت کرتے ہیں تاہم نیا "ضمان پیکیج” مختلف سالانہ انشورنس فیسوں کا احاطہ کرتا ہے مثلاً طبی اخراجات، ایکس رے ، لیبارٹری ٹیسٹ ، آؤٹ پیشنٹ کلینک ، علاج معالجے ، آپریشنز ، اسپتال میں داخلہ اور دیگر خدمات کے اخراجات تک محدود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ "نئے لازمی صحت انشورنس کی لاگت 130 دینار ہوگی جسے قانون کے مطابق منظور کیا گیا ہے۔”
ذرائع نے زور دے کر کہا کہ کفیل اپنے تارکین وطن ملازمین کی ہیلتھ انشورنس کی ادائیگی کرنے کے پابند ہیں جب کہ طبی مشاورت اور فائل کھولنے کے لئے فیس جو ہر وزٹ کے لئے 2 دینار ہے جاری رہے گی اور منسوخ نہیں کی جائے گی۔
ضمان اسپتال جو اس وقت احمدی اور الجہرا میں تعمیر ہورہے ہیں ان میں 600 بیڈ لگائے گئے ہیں۔ تیسرے اسپتال کی تعمیر جو فروانیہ میں ہے شروع ہوچکی ہے۔ اس لئے تینوں اسپتالوں میں بیڈز کی کل گنجائش 900 ہوگی۔ اس کا مقصد وزارت صحت کی سہولیات پر بوجھ کم کرنا اور شہریوں اور رہائشیوں دونوں کے لئے اعلی معیار کی صحت کی خدمات فراہم کرنا ہے۔
ضمان ہسپتالوں کی تعداد اور ان میں گنجائش کی تفصیلات درج ذیل ہوں گی۔
- رہائشی قانون کے آرٹیکل 18 کے تحت رجسٹرڈ رہائشیوں کے لئے 20 لاکھ بیمہ پالیسیاں جس میں نجی شعبے کے ملازمین اور ان کے کنبے بھی شامل ہیں۔
- لازمی سالانہ صحت انشورنس کیلئے فی رہائشی 130 کویتی دینار فیس۔
- سالانہ آمدنی 360 ملین دینار متوقع ہے۔
- زیر تعمیر تین اسپتال ہیں پہلے احمدی گورنریٹ دوسرا الجہرہ گورنریٹ اور تیسرا فروانیہ گورنریٹ میں ہے۔
- ہر ہسپتال کا کل رقبہ 82،000 مربع میٹر ہے۔ ہر ایک میں پانچ فلور اور ایک بیس منٹ ہے۔ ہر اسپتال میں 14 آپریٹنگ تھیٹر اور 21 انتہائی نگہداشت یونٹ اور 500 پارکنگ سپاٹ ہوں گے۔
- ہر اسپتال میں بیڈز کی کل گنجائش 300 ہوگی۔
- 7،000 طبی اور انتظامی اہلکار ملازمین ہوں گے۔
- وزارت صحت کی سہولیات سے ضمان اسپتالوں میں مریضوں کی منتقلی کی مدت 24 ماہ ہے۔