کویت اردو نیوز: کویت کی وزارت داخلہ کے سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزارت کے انڈر سیکریٹری لیفٹیننٹ جنرل سالم النواف حال ہی میں اجازت دیے گئے وزٹ ویزوں کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے قوانین کے سخت نفاذ پر زور دے رہے ہیں۔
کسی بھی وزیٹر کو وزٹ کی اجازت کی مدت سے زیادہ جو کہ عام طور پر ایک ماہ ہوتا ہے کی خلاف ورزی کی اصلاح کے لیے ایک اضافی ہفتہ ملے گا۔ جرمانے کی ادائیگی کے ساتھ تعمیل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں کویت آنے والے اور ان کے کفیل دونوں کو ملک بدر کیا جائے گا۔
ریزیڈنسی کی خلاف ورزی کرنے والوں کی حیثیت کو ریگولرائز کرنے کے وزارت کے فیصلے کے بارے میں، 652 افراد نے رعایتی (17 مارچ سے 17 جون تک) مدت کے پہلے دن ریزیڈنسی امور کے محکموں کو درخواستیں جمع کرائیں تاکہ وہ اپنی حیثیت کو ایڈجسٹ کر سکیں۔
ان میں سے، 258 تارکین وطن ہوائی اڈے کے راستے ملک چھوڑ گئے، حکام نے تصدیق کی کہ ملک چھوڑ کر جانے والے مطلوب نہیں تھے اور ان پر ریاست کے ساتھ تصفیہ کرنے کے لیے کوئی بقایا مالی جرمانہ بھی نہیں تھا۔
اس کے ساتھ ہی، وزارت داخلہ نے متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر ریذیڈنسی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو وصول کرنا شروع کر دیا ہوا ہے جو اپنی حیثیت کو درست کرنا چاہتے ہیں یا رعایتی مدت کے دوران ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔
اس مشترکہ کوشش میں متعدد انتظامیہ شامل ہیں، جس کا مقصد خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے 17 جون 2024 تک اپنی رہائش کی حیثیت کو باقاعدہ بنانے میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ وزارت نے رعایتی مدت کے لیے شرائط بیان کی ہیں، جو خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کی ادائیگی اور مخصوص طریقہ کار پر عمل کرنے کے بعد اپنی حیثیت میں ترمیم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
اس مدت کے دوران ملک چھوڑ کر جانے والے افراد نئے طریقہ کار کے تحت کویت واپس آ سکتے ہیں تاہم، اپنی رہائش کو درست کرنے یا رعایتی مدت کے اندر ملک چھوڑنے میں ناکامی کے نتیجے میں قانونی سزائیں، ملک بدری، اور دوبارہ داخلے پر پابندی ہوگی۔