کویت اردو نیوز 18 جنوری: 3 ماہ میں 83 ہزار تارکین وطن نے مستقل طور پر کویت کو خیرباد کہہ دیا۔ آبادکاری میں بنیادی تبدیلیوں، ریاست کے تارکین وطن کارکنان کی تعداد کو کم کرنے کے اقدامات کا نتیجہ کافی حد تک مثبت ثابت ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق 2020 کی تیسری سہ ماہی میں لیبر مارکیٹ کے حوالے سے حالیہ رپورٹ منظر عام پر آئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ستمبر سے دسمبر 2020 کے دوران تقریبا 83،574 غیر ملکی مستقل طور پر ملک چھوڑ کر چلے گئے اس طرح لیبر مارکیٹ میں رہائشیوں کی تعداد کم ہوکر 15 لاکھ رہ گئی ہے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ آبادیاتی ڈھانچے میں مزید تبدیلیاں کرنے اور سرکاری اداروں میں غیر ملکی کارکنان کی تعداد کم کرنے کے لئے کام جاری ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 ماہ کے اندر مختلف سرکاری ایجنسیوں میں 2،144 رہائشیوں کے معاہدے ختم کردیئے گئے جبکہ "صحت” اور "تعلیم” کی وزارتوں میں اب بھی تارکین وطن کی بڑی تعداد کام کر رہی ہے۔ ان وزارتوں کے بعد کویت ائیرویز ، ٹرانسپورٹ اور بیکری کے شعبوں میں بھی تارکین وطن کی تعداد ذیادہ ہے۔
سرکاری اداروں میں غیر ملکی کارکن اب سرکاری شعبے میں رجسٹرڈ کارکنوں کا 29 فیصد سے زیادہ نہیں ہیں جس کی کل تعداد 95173 کارکنان ہیں۔جن میں سے 65 فیصد وزارت تعلیم میں اساتذہ اور وزارت صحت میں طبی عملے کی حیثیت سے ہیں۔ جہاں تک ملک میں کل ملازمت کی بات ہے ان کی تعداد میں واضح کمی ہوئی ہے۔
اس رپورٹ میں تمام کاروباری شعبوں میں کویتی شہریوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافے کی طرف اشارہ کیا گیا جس میں 4،248 کویتی شامل ہیں اور گذشتہ ستمبر کے آخر تک ان کی تعداد 400،909 ہوگئی ہے۔ گھریلو ملازمین کے شعبے میں 3 ماہ کے اندر تقریبا 7385 گھریلو ملازمین کی کمی واقع ہوئی جبکہ 382 مرد اس شعبے میں داخل ہوئے ہیں۔