کویت: حکومت تارکین وطن کیلئے مخصوص شناختی کارڈ "بطاقہ سسٹم” ختم کر کے رہائشی کارڈ لانے کی تجویز پر غور کررہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے متعدد مطالعات کی بنیاد پر ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے جس کا مقصد تارکین وطن رہائشیوں کے لئے سول شناختی کارڈ منسوخ کرکے صرف کویتی شہریوں تک محدود رکھنا ہے۔
رہائشی امور کا مقصد کویت میں غیر ملکیوں کے لئے ایک خصوصی میگنیٹک کارڈ جاری کرنا ہے جس میں ان کے تمام اعداد و شمار شامل ہوں گے جو تمام ریاستی وزارتوں اور ایجنسیوں میں باضابطہ طور پر استعمال ہوگا اور اس طرح سول شناختی کارڈ کا استعمال ختم ہوجائے گا۔
کویت حکومت کا شناختی کارڈ (بطاقہ سسٹم) ختم کرنے کی وجہ کیا بنی؟
وزارت داخلہ کا محکمہ امور برائے رہائشی امور ملک میں رہنے کے لیے قانونی رہائش جاری کرتا ہے اور تارکین وطن کو ویزا دیتا ہے۔ اس سلسلے میں ایک جامع مطالعہ کیا گیا ہے کیونکہ دنیا کے بہت سے ممالک اپنے رہائشیوں کو ایسے کارڈ جاری کرتے ہیں جسے "ریذیڈنٹ کارڈز” کہتے ہیں جس میں تمام اعداد و شمار شامل ہوتے ہیں۔
روزنامہ الرای کی رپورٹ کے مطابق سول شناختی کارڈ صرف کویتی شہریوں تک ہی محدود کردیا جائے گا اس سے پبلک اتھارٹی برائے سول انفارمیشن آفس میں ہجوم کم ہوجائے گا۔ ایک رپورٹ کے مطابق پی اے سی آئی کے قیام کے بعد سے اب تک تقریبا 30 ملین کارڈ جاری کیے جاچکے ہیں۔
یہ فیصلہ متعدد اعداد و شمار اور تجربات کی بنیاد پر کیا جارہا ہے کیونکہ تارکین وطن جنہوں نے کویت کو مستقل طور پر چھوڑ دیا ہے یا ان کی رہائش منسوخ کردی گئی ہے اور بیرون ملک چلے گئے ہیں وہ سول شناختی کارڈ کا غلط استعمال کرتے ہیں جو عام طور پر ان کے پاس ہی ہوتا ہے۔
محکمہ رہائشی امور جو رہائشی کارڈ جاری کریں گے وہ ملک میں موجود رہائشیوں سے منسلک ہوں گے اور جب وہ کویت مستقل طور پر چھوڑ کر چلے جائیں گے تو اسے فوری طور پر منسوخ کردیا جائے گا اور کویت سے باہر اس کا استعمال نہیں ہو سکے گا کیونکہ اس میں سول شناختی کارڈ والی خصوصیات نہیں ہوں گی۔