کویت اردو نیوز 22 فروری: مکمل یا جزوی کرفیو عائد نہیں کیا گیا تاہم کویت وزراء کونسل کی جانب سے مختلف پابندیاں عائد کردی گئی ہیں جن پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزراء کونسل نے حالیہ اعداد و شمار اور صحت حکام کے ذریعہ پیش کردہ رپورٹس کی روشنی میں پابندی کے متعدد اختیارات پر تبادلہ خیال کیا اور ان کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا کہ اس وقت جزوی کرفیو عائد نہیں کیا جائے گا بشرطیکہ ملک میں صحت کی صورتحال خراب نہ ہو۔ صحت کی صورتحال کی مسلسل نگرانی اور جانچ کی جارہی ہے جبکہ کابینہ کے اجلاس کے اختتام پر کچھ پابندیاں عائد کی گئیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔
- وزراء کونسل کے فیصلے کے مطابق ہر طرح کے ریسٹورنٹ اور کیفیز پر چاہے وہ مالز کے اندر ہی کیوں نہ موجود ہوں پابندی ہوگی تاہم بیرونی آرڈز اور فوڈ ڈیلیوری کی سہولت جاری رہے گی۔ اس فیصلے کا اطلاق بدھ 24 فروری سے اگلا نوٹس آنے تک قائم رہے گا۔
- جہاز رانی (شپنگ) کے کاموں اور محدود کارکنوں کے ساتھ زمینی اور سمندری سرحدوں پر پابندی ہوگی۔
- شہریوں اور ان کے فرسٹ ڈگری رشتہ داروں اور گھریلو ملازمین کو زمینی اور سمندری سرحدوں کے ذریعے وطن واپسی کی اجازت ہوگی۔
- ہر ایک (وزارت داخلہ ، کسٹمز کی جنرل ایڈمنسٹریشن) کو فیصلہ کی دفعات پر عمل درآمد کے لئے تفویض کیا جائے گا اور اس فیصلے کا اطلاق بدھ 24فروری 2021 سے ہفتہ 20 مارچ 2021 تک ہوگا۔
- وزرا کی کونسل نے جنرل سپورٹس اتھارٹی کو ہر ایک (وزارت داخلہ ، وزارت صحت ، کویتی اولمپک کمیٹی) کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ کھیلوں اور کویتی اولمپک کمیٹی کے ذریعہ فراہم کردہ میکانزم کو نافذ کرنے کے اقدامات اٹھانے کا پابند کیا ہے۔
- کونسل نے وزارت داخلہ کی سربراہی میں ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور آنے والے تمام افراد پر لاگو ادارہ جاتی قرنطین کے نفاذ کے طریقہ کار کی نگرانی کے لئے وزارت داخلہ کی سربراہی میں ہر ایک (وزارت صحت ، شہری انتظامیہ کی جنرل انتظامیہ) کی رکنیت کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
ایک سرکاری ذرائع نے روزنامہ الرای کو بتایا کہ وزراء کی کونسل نے پابندی کے متبادل کے طور پر صحت سے متعلق ضروریات سے متعلق طریقہ کار ، اجتماعات کی روک تھام اور احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزیوں سے متعلق سخت سے سخت اقدامات پر عمل درآمد کرنے پر تبادلہ خیال بھی کیا ہے۔ جن فیصلوں کی منظوری دی گئی ہے ان میں دفاتر میں حاضری کی شرح کو 30 فیصد تک کم کرنا ، دکانوں کو بند کرنا اور ریسٹورینٹ ہالوں میں صارفین کو وصول نہ کرنا شامل ہے۔