کویت اردو نیوز 11 مارچ: کویت کے دو بڑے پولڑی فارمز میں "برڈ فلو وائرس” کا انکشاف ہوا جبکہ ماہرین نے یقین دلایا ہے کہ اس سے انسانی صحت متاثر نہیں ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق کویت پبلک اتھارٹی برائے زرعی امور اور فش ریسورسز نے بدھ کے روز کویت کے پولٹری فارمز میں "برڈ فلو وائرس” کی موجودگی کا اعلان کیا۔
اتھارٹی کے ترجمان طلال الدھیانی نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ اتھارٹی نے جانچ کے بعد پولٹری فارمز میں برڈ فلو کی موجودگی کا اعلان کیا ہے تاہم اس سلسلے میں اتھارٹی نے ویٹرنری ہیلتھ اقدامات اٹھائے ہیں اور ہنگامی بنیادوں پر برڈ فلو کی روک تھام کے لئے منصوبوں کا نفاذ کیا جارہا ہے۔ روزنامہ KUNA کی رپورٹ کے مطابق اتھارٹی نے نشاندہی کی کہ کچھ دوسرے ممالک کو بھی تعاون کرنے اور اس پر قابو پانے کی کوششوں میں شامل ہونے کے لئے درخواست کی گئی ہے۔
دوسری جانب گذشتہ روز الوفرا اور ابدالی میں واقع دو فارموں میں برڈ فلو کے معاملات دریافت کرنے کے بعد احتیاطی صحت اور وائرل بیماریوں میں مہارت حاصل رکھنے والے ماہر ڈاکٹروں نے یقین دلایا کہ اس وائرس سے انسانی صحت متاثر نہیں ہوگی۔
ڈاکٹروں نے روزنامہ القبس کو بتایا کہ "برڈ فلو” ایک وائرل بیماری ہے جو 12 اقسام کے وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ خاص طور پر پرندوں کو نشانہ بناتا ہے اور یہ انسانوں میں منتقل نہیں ہوتا جبکہ بہت ہی کم معاملات میں یہ انفیکشن انسانوں پر اثرانداز ہوتا ہے۔ احتیاطی اقدامات اپناتے ہوئے اس کے پھیلاؤ کے مراکز یا متاثرہ پرندوں کے گوداموں سے دور ہٹنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں سے میل جول کے دوران حفاظتی تدابیر میں ماسک اور دستانے کا استعمال انسانوں کو کسی بھی قسم کی وائرل بیماریوں سے بچاتا ہے۔
پبلک اتھارٹی برائے زراعت سے متعلق امور اور فش ریسورسز میں مہارت رکھنے والی ٹیمیں برڈ فلو کے معاملات کی دریافت کے بعد جائے وقوعہ کی جانب منتقل ہوئیں اور الوفرا و ابدالی کے دو فارموں میں موجود ہزاروں مرغیوں کو ضائع کر دیا گیا۔ ماہرین نے کہا کہ صورتحال کنٹرول میں ہے، کوئی خطرہ نہیں ہے اور گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔