کویت اردو نیوز 15 مارچ : سعودی عرب میں برسوں سے رائج کفیل سسٹم کو آخرکار منسوخ کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے برسوں سے رائج اسپانسرشپ (کفیل) سسٹم کو آخر کار ختم کردیا ہے۔ سعودی حکام نے نجی شعبے میں مزدوروں کے لئے معاہدہ تعلقات کو بہتر بنانے کے پیش نظر سلطنت میں کئی سالوں سے نافذ رہنے والے کفیل سسٹم کو منسوخ کرنا شروع کردیا ہے اس حوالے سے وزارت انسانی وسائل نے گذشتہ نومبر میں فیصلہ لیا تھا تاہم اب اس پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے۔
سعودی وزارت انسانی وسائل نے اعلان کیا ہے کہ معاہدے کے تعلقات میں بہتری لانے کے اقدام کے تحت فراہم کی جانے والی خدمات میں ملازمت کی تبدیلی ہے جو ایک تارکین وطن کارکن کو کفیل کی منظوری کے بغیر کام کے معاہدے کی میعاد ختم ہونے پر نئی ملازمت پر منتقل ہونے کی اجازت دیتی ہے۔
اس اقدام میں خارجی اور داخلی سروس "ایگزٹ اینڈ ریٹرن” بھی شامل ہے جو ایک تارکین وطن کارکن کو آجر یعنی کفیل کو آن لائن اطلاع کے ساتھ درخواست جمع کروانے کے بعد مملکت سے باہر سفر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ملازمین شرائط کے مطابق اس خدمت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ لیبر سسٹم کے تحت غیر ملکی پیشہ ورانہ ملازمت میں ہو اور یہ کہ سعودی عرب میں داخلے کے بعد غیر ملکی ملازم نے موجودہ کفیل کے ساتھ 12 ماہ کام کیا ہو اور وہ ٹرانسفر کے لئے آجر کو منتقلی سے 90 دن قبل منتقلی کی درخواست پیش کرنے کا پابند ہے۔
وزارت انسانی وسائل نے اشارہ کیا کہ یہ خدمت (کیوا) اور (ابشر) پلیٹ فارم کے ذریعہ دستیاب ہے اور اس میں نجی شعبے کے تمام اداروں میں موجود تمام تارکین وطن کارکن شامل ہیں اور اس طریقہ کار کا اطلاق اتوارگزشتہ روز 14 مارچ سے کیا جا چکا ہے۔
وزارت نے اعلان کیا کہ اس اقدام میں پانچ پیشے شامل نہیں ہوں گے جن میں پرائیویٹ ڈرائیورز، سکیورٹی گارڈز، گھریلو ملازمین، چرواہے اور باغبان شامل ہیں۔
"معاہدے تعلقات میں بہتری عالمی لیبر مارکیٹ کے ساتھ سعودی لیبر مارکیٹ کی مسابقت کو بڑھا رہی ہے جو بین الاقوامی مسابقت کی وجہ سے سلطنت کی درجہ بندی میں اضافہ کرے گی اور "قومی تبدیلی” پروگرام کے ذریعے سعودی وژن 2030 پروگرام کے اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوگی۔