کویت اردو نیوز 24 مئی: کاروباری مالکان کے مطالبات، شاپنگ مالز کے اوقات میں توسیع کی تجویز پیش کر دی گئی ہے۔ روزنامہ الانباء کی رپورٹ کے مطابق ملک میں کاروباری شخصیات نے شاپنگ مالز کے اوقات کار اور صارفین کے لئے مالز کے اوقات میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے جبکہ مالکان اپنے مطالبات پر فوری ردعمل کی امید کر رہے ہیں۔
کاروباری مالکان نے اپنے مطالبات میں مالز کے اوقات میں رات 8 بجے کی بجائے رات 10 بجے تک توسیع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس مطالبے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ مالز کا وقت بڑھانے سے ریستوران اور کیفے پر مثبت اثر پڑے گا کیونکہ لوگ عام طور پر خریداری کے بعد ان مقامات پر جاتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ کاروباری مالکان نے نشاندہی کی کہ کھانے کی میزوں کے مابین دو میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنے سمیت ضوابط کی منظوری وزارت صحت کے اہداف کے حصول کے لئے کافی ہے جو کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے اور صحت عامہ کے تحفظ کے لئے ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ کاروباری مالکان متعلقہ حکام سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ ان کے مطالبے پر توجہ دیں خاص طور پر جب کورونا بحران سے سب سے زیادہ ریستوران اور کیفے مالکان کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی ریستوران یا کیفے میں کھانا کھانے میں دو گھنٹے سے بھی کم وقت لگتا ہے جبکہ دو میٹر کی دوری کے اصول کی سختی سے پیروی کی جارہی ہے تو اس صورت میں یہ مطالبہ اتنا سخت بھی نہیں کہ پورا نہ کیا جاسکے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ کھلی جگہوں پر حقہ (شیشہ) کی اجازت دینے کے مطالبے کے علاوہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا ہنگامی صورتحال کے لئے وزارت عظمیٰ کی کمیٹی جس کی سربراہی نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شیخ حماد جابر العلی نے کی ہے مزید احتیاطی اقدامات اٹھانے اور تجارتی اداروں کے افتتاح کے لئے وزارتوں کی سفارشات پر غور جاری رکھے ہوئے ہے۔ تازہ ترین خبر کےمطابق ستمبر میں عام زندگی کے منصوبے میں بتدریج واپسی کے پانچویں مرحلے پر عمل ہونے کے لئے کئی سفارشات زیر غور ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ تجارتی اداروں کے مالکان کو یقین دلایا جائے کہ کمیٹی تمام تجاویز پر غور کررہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ سمجھنا منطقی نہیں ہے کہ کمرشل مالز کے باہر ریستورانوں کو رات 10 بجے تک کھولنے کی اجازت دی جائے جبکہ مالز کے اندر موجود ریسٹورنٹس اسی وقت بند ہوجاتے ہیں جب مالز بند ہوتے ہیں۔