کویت اردو نیوز 06 فروری: میڈیا نے رپورٹ کیا کہ 35 سالہ فلپائنی گھریلو ملازمہ کے وحشیانہ قتل کے بعد 4 دنوں سے بھی کم عرصے میں 114 سے زیادہ فلپائنی ملازمہ کویت چھوڑ کر جا چکی ہیں۔
اس افسوسناک واقعے نے فلپائنی حکومت کو کویت کی غیر ملکی ریکروٹمنٹ ایجنسیوں کی ایکریڈیشن معطل کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
فلپائن میں تارکین وطن کی محنت کی وزارت نے اعلان کیا ہے کہ کویتی بھرتی کے دفاتر کو بلیک لسٹ میں شامل کر دیا جائے گا اور فلپائنی کارکنوں کو کویت بھیجنے سے روکا جائے گا۔ خیال رہے کہ چند روز قبل 35 سالہ فلپائنی گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر ایک نوجوان نے جنسی زیادتی کے بعد قتل کر دیا تھا۔
مقتولہ کی لاش سالمی روڈ سے ملی جو کہ جلی ہوئی اور سر ٹوٹا ہوا تھا۔ وزارت داخلہ نے انکشاف کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کیا اور 24 گھنٹوں میں کیس کو حل کرلیا۔ 17 سالہ کویتی ملزم پر گھریلو ملازمہ کے ساتھ زیادتی اور قتل کرنے، اس کی لاش کو سالمی کے علاقے میں سڑک کے کنارے چھوڑنے کا الزام تھا۔
ملزم نے اعتراف جرم کر لیا اور پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ مقتولہ حاملہ تھی، جس کے نمونے مشتبہ سے مماثل تھے۔ متاثرہ لڑکی کو اس کے کفیل نے مفرور بتایا تھا۔
اس خبر سے متعلق مزید پڑھیں: 17 سالہ کویتی لڑکے کے ہاتھوں قتل ہونے والی حاملہ گھریلو ملازمہ کی باقیات فلپائن کے لئے روانہ
کویتی پبلک پراسیکیوشن کے مطابق، نوجوان کے خلاف قانونی اقدامات کیے گئے ہیں، جس نے مبینہ طور پر جرم کا اعتراف کیا ہے۔ کویتی حکومت کی جانب سے رہائی اور ترسیل کی اجازت کے بعد لاش فلپائن واپس بھیج دی گئی تھی۔
متاثرہ جو شادی شدہ تھی اور چار بچوں کی ماں تھی، جولائی 2022 میں کویت پہنچی تھی اور جہرہ میں ایک کویتی فیملی کے لیے گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی۔ کویت کی وزارت صحت، فرانزک ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کی کھوپڑی، چہرے، نچلے جبڑے اور دماغ کے حصے میں فریکچر ہوئے ہیں اور اس کی موت زخموں کی وجہ سے ہوئی ہے۔