کویت اردو نیوز 07 جون: کویت وزراء کی کونسل کی جانب سے وزارتی اور کورونا ایمرجنسی کمیٹی کی رپورٹس کا مطالعہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے باقاعدہ اجلاس میں وزراء کونسل نے کورونا ایمرجنسی کمیٹی سمیت وزارتی کمیٹیوں کے ذریعہ پیش کردہ رپورٹس کا مطالعہ کیا تاکہ انسداد کورونا وائرس ویکسین کی پہلی خوراک لینے والے شہریوں اور غیر ملکیوں کی ویکسی نیشن مکمل کرنے کے لئے ضروری انتظامات مکمل کئے جاسکیں نیز قومی ویکسی نیشن پروگرام میں اندراج کی حوصلہ افزائی بھی کی کیونکہ اتنے خطرناک وائرس سے بچنے کے لئے انتہائی ضروری اقدامات لازمی ہیں۔
وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے اپنا بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی تغیر پزیر وائرس 60 سے زیادہ ممالک میں پھیل رہا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں پھیل جائے گا لہٰذا ویکسین لازمی اور اہم عمل ہے جس سے نئے سال سے قبل وائرس سے چھٹکارا حاصل کرنے اور تغیر پذیر وائرس سے مقابلہ کرنے میں مدد حاصل ہوگی۔
ہوائی اڈے کو کھولنے کے دوبارہ آغاز کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ذرائع نے جواب دیا کہ اس اقدام میں انتظامات اور طریقہ کار کی ضرورت ہے جس میں ابتدائی طور پر غیرملکیوں کو اس زمرے میں داخل کرنے کی اجازت شامل ہوسکتی ہے جس پر کورونا ایمرجنسی کمیٹی نے ملک میں داخلے پر اتفاق کیا تھا۔ ذرائع نے اشارہ کیا کہ متوقع پہلے مرحلے میں جو اس وقت کمیٹی اور وزارت صحت و داخلہ کے مابین ترتیب دیا جارہا ہے۔ دوسرے گروپس کو بھی کام کی ضرورت کے مطابق معمول کی واپسی کی تیاری میں ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
ذرائع نے اشارہ کیا کہ ان انتظامات کو عملی جامہ وزراء کونسل کی منظوری کے بعد عملی جامہ پہنایا جاسکتا ہے تاکہ یہ موجودہ منظور شدہ میکانزم کے ساتھ کام کرے جس کے مطابق ملک میں منظور شدہ ویکسینوں میں سے کوئی ایک ویکسین وصول کرنا اور کویت آمد سے قبل کسی تیسرے ملک میں 14 دن کا قیام کرنا جبکہ ادارہ جاتی قرنطین کو برقرار رکھتے ہوئے پی سی آر ٹیسٹ کروانا شامل ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ جائز رہائشی اقامہ رکھنے والے افراد کو داخلے کی اجازت بھی زیرغور ہے جبکہ خاص طور پر وزارت صحت ، معاشرتی قوت مدافعت حاصل کرنے کے لئے وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح کی نگرانی میں ایک بہترین انتظام پر کام کررہی ہے۔
کورونا ایمرجنسی کمیٹی کے اجلاس کے دوران ذرائع نے وزارتوں اور فیلڈ فالو اپ باڈیز کے ذریعہ پیش کردہ کچھ رپورٹوں اور دعووں پر غور کیا جن میں کمپلیکس ، ریستورانٹس اور کیفیز اوقات کار کی مدت کو دو گھنٹے تک بڑھا کر 10 بجے تک جاری رکھنے کا مطالبہ بھی شامل تھا البتہ ریستورانوں، کیفوں اور تجارتی سرگرمیوں کے اوقاف کار میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور پہلے کی طرح شام 8 بجے تمام سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ شیشہ(حقہ) کیفوں پر تا حکم ثانی پابندی عائد رہے گی۔
کورونا ایمرجنسی کمیٹی نے وزارت تعلیم اور خصوصی تعلیم اور ثقافتی اداروں میں کام کرنے والے بیرون ملک پھنسے ہوئے اساتذہ ، مساجد کے امام ، آئل کمپنیوں کے کارکنان ، "فتویٰ اور قانون سازی” کے مشیر ، گھریلو ملازمین ، ڈاکٹروں ، سفیروں اور ان کے اہل خانہ کی وطن واپسی کی منظوری بھی دی ہے۔