کویت اردو نیوز 13 جون: ملک میں صحت کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر عوام کسی بھی متوقع پابندی کے لئے تیار رہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے کیسوں میں حالیہ اضافے اور اس کے سبب انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہونے والے مریضوں کی بڑھتی تعداد سے ریاست کو مایوس کن حالات کا سامنا ہے اور اس کے نتیجے میں اعلی عہدے دار سرکاری ذرائع نے وائرس کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے متعدد منظرنامے کھینچ لئے ہیں۔ ملک میں متاثرین میں اضافہ اور اموات میں ہلاکتوں کی تعداد بدستور جاری ہے۔
روزنامہ القبس کی رپورٹ کے مطابق کچھ سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کے ساتھ صحت سے متعلق تقاضوں پر عمل پیرا ہونے پر زور دینا اور انفیکشن کو بڑھانے والے اجتماعات کی روک تھام جیسے دیوانیوں اور شادیوں جیسے تمام متعلقہ سرگرمیوں سے سخت پرہیز ضرورت کی ہے۔ ویکسی نیشن کی فریکوئنسی کو زیادہ وسیع پیمانے پر بڑھانا اب واحد حل ہے تاہم ذرائع نے پابندی کو واپس عمل میں لانے کے آپشن کو سفارشات سے نکال دیا ہے خاص طور پر اس وقت جب ویکسین کی دستیابی بھی ہے۔ کورونا سپریم کمیٹی کے کل ہونے والے اجلاس میں انتہائی اہم بات چیت کی جائے گی اور ملک میں وبائی صورتحال کے اعدادوشمار کا جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ کمیٹی مالز و ریستوراں رات 11 بجے بند کرنے کے امکان پر یا صورتحال کو اسی طرح جاری رکھنے پر تبادلہ خیال کرے گی نیز بچوں کے پلے اسٹور کھولنے کےلئے بھی فیصلہ لے گی۔ اس کے علاوہ پیر کو وزراء کی کونسل کو سفارشات بھی پیش کرے گی۔
ہوائی اڈے کو کھولنے کے آپشن کے سلسلے میں ذرائع نے واضح کیا کہ مزید اطلاع تک غیر کویتوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے۔ ذرائع نے اشارہ کیا کہ صحت کے حکام روزانہ کی بنیاد پر پیروی کررہے ہیں اور اس سلسلے میں ہونے والی تمام پیشرفتوں کی نگرانی کے لئے متعدد بین الاقوامی صحت تنظیموں سے بھی ملاقات کر رہے ہیں۔