کویت اردو نیوز 18 دسمبر: برطانیہ کے محکمہ موسمیات نے ہفتے کے آخر میں ملک کے شمال میں برفانی طوفانوں کی لپیٹ میں آنے سے قبل شدید سردی کی لہر اور برفباری کی وارننگ جاری کی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی (بی اے میڈیا) نے کہا کہ دفتر نے سکاٹ لینڈ، نارتھ ویسٹ اور ویلز کے بیشتر علاقوں میں برفباری کی وارننگ جاری کی ہے، اس موسم کے ساتھ شمال میں برف اور انگلینڈ کے بیشتر حصوں میں برف بھی پھیلی ہوئی ہے۔
برطانوی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے بھی انگلینڈ بھر میں اتوار کی آدھی رات تک سرد موسم کے لیے تین درجے کی وارننگ جاری کی ہے اور خبردار کیا کہ یہ لہر "کمزور مریضوں کے لیے صحت کے خطرات کو بڑھا سکتی ہے اور سروس کی فراہمی میں خلل ڈال سکتی ہے۔”
ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ اتوار کو درجہ حرارت عارضی طور پر بڑھ سکتا ہے لیکن اس سے تیز ہوائیں چلیں گی جو برف باری، برفانی طوفان اور منجمد بارش لاتی ہیں جس سے سڑکوں کی خطرناک صورتحال پیدا ہو جائے گی۔
خیال رہے کہ اس وقت برطانیہ میں برفباری کی حالیہ لہر کے بعد سردی شدید ہوگئی ہے۔ رائیٹرز کی جانب سے شائع کی گئی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا کہ
برفباری کے باعث دارالحکومت لندن میں درخت اور معروف بگ بینگ کلاک ٹاور سفید رنگ سے ڈھکے ہوئے ہیں۔ یہ تصویر دنیا بھر میں پھیل گئی اور اس پر شاعرانہ تبصرے بھی کئے جارہے تاہم معاملہ صرف خوبصورت منظر کا نہیں بلکہ اس سے بڑھ کر ہے کیونکہ شدید برفباری کی وجہ سے لندن میں کئی ایئرپورٹس پر متعدد پروازیں منسوخ ہوگئی ہیں اور فضائی ٹریفک معطل ہوکر رہ گئی ہے۔
منجمد موسم نے ریلوے ٹریفک کو بھی متاثر کر دیا۔ کئی ٹرینیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہو گئیں۔ ملک کی اہم سڑکوں پر ٹریفک کا اژدھام ہے اور لوگوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔
وسطی انگلینڈ میں برف سے ڈھکی جھیل میں گرنے سے 3 بچے ہلاک ہوگئے اور ایک 6 سالہ بچے کو تشویشناک حالت میں نکال لیا گیا۔
متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق برف کی موٹائی 10 سینٹی میٹر سے زائد تک پہنچ گئی۔ سکاٹ لینڈ میں منفی 15 ڈگری ریکارڈ کیا گیا اور فضا انجماد کے مقام پر پہنچ گئی۔ دیگر برطانوی علاقوں میں درجہ حرارت منفی 10 تک رہا۔