کویت اردو نیوز 25دسمبر: متحدہ عرب امارات میں ایک خاتون نے ڈاکٹر کے خلاف یہ کہہ کر بھاری رقم کا مقدمہ دائر کر دیا کہ ڈاکٹر نے اس کی رضامندی کے بغیر اس کے ڈلیوری آپریشن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شائع کی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے شہر "العین” میں ایک خاتون نے ڈاکٹر پر 50,000 درہم ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا اور یہ موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر نے اس کی اجازت کے بغیر اس کی زچگی کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر شائع کی ہیں۔
تاہم العین کی عدالت نے ثبوتوں کی عدم دستیابی کے باعث خاتون کا مقدمہ مسترد کر دیا۔ خاتون نے ہسپتال کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر اور ہسپتال مشترکہ طور پر مطلوبہ رقم بطور معاوضہ ادا کریں۔
خاتون کا کہنا تھا کہ اس نے اپنے بچے کو جنم دینے کے دوران ڈاکٹر کی جانب سے اس کی ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد اسے پہنچنے والے اخلاقی اور مادی نقصانات کے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔
جبکہ عدالت کا کہنا تھا کہ شکایت کنندہ نے ایسا کوئی بھی مناسب ثبوت یا دستاویزات فراہم نہیں کئے جس سے ڈاکٹر اور ہسپتال کے عملے کی غلطی کی نشاندہی ہو۔
شکایت کنندہ نے اس بات کا ثبوت فراہم نہیں کیا کہ متعلقہ خاتون کی جانب سے ثبوت کے طور پر پیش کی جانے والی تصویریں اس کی ہیں اور نہ ہی ان تصویروں کا کوئی وجود ثابت کیا گیا ہے۔ عدالت نے مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شکایت کنندہ کو مدعا علیہ کے قانونی اخراجات ادا کرنے کا پابند کیا۔