کویت اردو نیوز ، 4 اکتوبر 2023 : اردن میں ایک درخت کی جڑوں سے پھیلا ہوا ایک چھوٹا اور عجیب و غریب جنگل واقع ہے ۔
شمالی اردن میں وادی اربد گورنری میں واقع "درختوں کا جنگل” ایک قدرتی سیاحتی مقام ہے جو سیاحوں کی توجہ کا ایک بڑا مرکز ہے۔
یہاں ہر وہ شخص آتا ہے جو فطرت کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ایک ہی درخت کے تنے سے مکمل سبز جنگل دیکھنا چاہتا ہے۔
یہ طویل تاریخی درخت تل حجیجہ اور راس العین کے علاقوں کے درمیان واقع ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کی عمر 800 سال بتائی گئی ہے۔ یہ ایک درخت دو دونم کے رقبے پر محیط ہے۔ درخت کی جڑیں ایک ہیں جن سے نکلنے والی شاخوں نے درختوں کی شکل میں جنگل بنا دیا ہے۔
اس درخت کو اس خطے میں رہنے والے لوگوں کا تاریخی گواہ بھی مانا جاتا ہے۔ امریکی سیاح ڈاکٹر سائلہ میرل نے اسے جنگلی، کانٹے دار دیودار کا درخت قرار دیا۔ اس نے اس جگہ پر اپنی موجودگی کو خاندانوں اور اسکول کے طلباء کے لیے ایک شاندار مقامی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا دیا۔
ثقافتی ورثہ اور ماحولیاتی امور کے محقق ڈاکٹر احمد جبر الشریدہ نے کہا کہ حجہ کے درخت کی اہمیت اس بات میں مضمر ہے کہ یہ اردن کا سب سے بڑا طویل عمر والا درخت ہے۔ یہ ایک نایاب قسم کا درخت ہے۔
ڈاکٹر الشاریدہ نے مزید کہا کہ اس درخت کی خطے میں ایک طویل تاریخ ہے، شاید سب سے اہم یہ ہے کہ یہ خطے کے تاریخی اور زرعی سیاحت کے نشانات میں سے ایک ہے اور اپنی شکل اور جسامت میں منفرد ہے۔
حاجیہ کے علاقے اور تاریخی درخت کی ان تمام خصوصیات کے باوجود یہ سیاحت کے نقشے سے ابھی تک غائب ہے۔ اسے بہت سی سہولیات کی ضرورت ہے جیسے ریسٹ ہاؤس اور وزیٹر ایریا وغیرہ جس سے سیاحوں کے لیے اس کی افادیت بڑھ سکتی ہے۔