کویت اردو نیوز : برطانوی ٹک ٹاک اسٹار نے اسرائیلی مظالم کے دوران فلسطینیوں کے غیر متزلزل جذبے سے متاثر ہو کر اسلام قبول کر لیا۔
اخبار ڈیلی میل آن لائن کے مطابق ’حال ہی میں برطانیہ میں خواتین بہت تیزی سے اسلام قبول کر رہی ہیں‘۔ اخبار کے مطابق ان مغربی خواتین کا یہ کہنا ہےکہ "حماس کےحملے پراسرائیل کاردعمل انکے اسلام قبول کرنےکے فیصلےکا محرک بناتھا۔”
اخبار نے ان خواتین کے حوالے سے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے بعد سے انہیں اسلام قبول کرنے کی ترغیب دی گئی ہے اور وہ ٹک ٹاک پر اپنی مذہبی بیداری کا اظہار بھی کر رہی ہیں۔
ایلکس بھی ان خواتین میں شامل ہے جو اسلام کی طرف راغب ہوئیں۔ ایلکس نے اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں اس نے معصوم فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کی۔
الیکس حجاب کرتے ہوئے اپنی ویڈیوز پر مثبت اور منفی تبصروں کا جواب بھی دیتی ہے۔ الیکس کے اسلام قبول کرنے میں میگھن رائس نامی ٹک ٹوکر کی ویڈیو سے بہت مدد ملی۔
چند روز قبل میگن رائس نامی ٹک ٹاکر نے اپنی ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے جذباتی انداز میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی انہیں غزہ کے بارے میں خبر ملتی ہے تو وہ اسلام سے گہرا تعلق محسوس کرتی ہیں۔
اخبار کے مطابق، یہ سب 20 اکتوبر کو شروع ہوا، جب ایک سیاہ فام امریکی خاتون رائس نے TikTok پر اعلان کیا کہ وہ "پہلی بار مقدس کتاب پڑھ رہی ہیں۔”انہوں نے اپنے پیروکاروں کو بتایا کہ یہ تبدیلی حماس کےجواب میں اسرائیل کیجانب سےغزہ پر بمباری سے”متحرک” ہوئی ہے۔
میگن رائس اب نہ صرف ٹک ٹاک پر اپنی ویڈیوز میں اپنے سر کے اسکارف میں نظر آتی ہیں بلکہ فری فلسطین اور غزہ کے ہیش ٹیگ بھی استعمال کرتی ہیں۔