کویت اردو نیوز : ناروے نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ مستقل رہائشی اجازت نامے کیلیے مالی امداد کی ضرورت کو ختم کر دے گا، جس سے لوگوں کو وہاں آسانی کیساتھ رہنے اور آباد ہونے کی اجازت ملے گی۔
ناروے کی حکومت نے گزشتہ 12 مہینوں کے اندر درخواست دہندگان کیلیے مالی آزادی کی پہلے سے لازمی شرائط کو ختم کر دیا ہے۔
پچھلے ضابطوں کے تحت، 18 اور 67 سال کی عمر کے افراد کو پچھلے سال کےدوران مستحکم آمدنی کا مظاہرہ کرنے اور مستقل رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کیلیے حکومتی مالی امداد حاصل کرنےسے گریز کرنے کی ضرورت تھی۔
تاہم، ایک حالیہ ترمیم نےمستحکم آمدنی برقرار رکھنےکی شرط کو برقرار رکھتے ہوئے، سماجی خدمات ایکٹ کے تحت مالی امداد حاصل کرنے پرپابندی ہٹادی ہے۔
مستقل رہائشی اجازت نامہ لوگوں کوناروے میں غیر معینہ مدت تک رہنے اور کام کرنیکا حق دیتا ہے۔
درخواست دہندگان کے پاس ناروے میں کم از کم تین سال کیلیے ایک درست رہائشی اجازت نامہ ہونا چاہیے اور اہلیت کے اضافی معیار پر بھی پورا اترنا چاہیے۔
درخواست منظور ہوجانے کے بعد، وصول کنندگان کو ایک رہائشی کارڈ ملے گا جو ان کی مستقل رہائشی حیثیت کے ثبوت کےطور پر کام کرے گا اور یہ دو سال تک کارآمد ہوگا۔ اس سے پہلے، مستقل رہائشی اجازت ناموں کی تصدیق پاسپورٹ پر چسپاں اسٹیکرز کے ذریعے کی جاتی تھی۔
ناروے میں اپنے قیام کے دوران مالی مشکلات کا سامنا کرنے والوں کیلیے جیب سے باہر ہونے والے اخراجات یا طبی اخراجات اور تعلیمی مواد جیسی ضروری ضروریات کیلیے فنڈز کی صورت میں مالی امداد دستیاب ہے۔
نارویجن ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن (UDI) فی الحال 1 جنوری 2021ء کے بعد رہائشی اجازت نامے حاصل کرنے والے افراد کیلیے زبان کی تربیت کے تقاضوں سے متعلق رہنما اصولوں پر نظر ثانی کر رہا ہے۔
مالیاتی معیار پر پورا اترنے کیلیے آمدنی کے منظور شدہ ذرائع میں ملازمت، کاروباری آمدنی، پنشن کی ادائیگی، بیماری کےفوائد، قرضے، تعلیمی گرانٹس، اور تعارفی فوائد شامل ہیں۔