کویت اردو نیوز: کویت کی فوجداری عدالت نے ایک بنگلہ دیشی ٹیکسی ڈرائیور کے خلاف دائر مقدمہ کی سماعت اگلے بدھ تک ملتوی کر دی جسے چار عرب تارکین وطن سے لڑائی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
کیس فائل کے مطابق چار غیرملکی عرب باشندوں نے بنید الغار میں بنگلہ دیشی ٹیکسی ڈرائیور کو روکا تھا۔ جب انہوں نے اسے بتایا کہ وہ کہاں جانا چاہتے ہیں تو اس نے کہا کہ انہیں ان کی منزل تک پہنچانے کا خرچہ دو دینار تھا۔
تاہم، چاروں نے انکار کر دیا اور اس سے کہا کہ "ہم ڈیڑھ دینار دیں گے۔” ٹیکسی ڈرائیور نے انکار کر دیا اور گاڑی چلا دی۔ چند منٹ بعد ٹیکسی ڈرائیور واپس آیا اور ان میں سے ایک کو اپنی کار سے ٹکر ماری، جس سے متاثرہ شخص زخمی ہوا لیکن دوسرے خود کو بچانے میں کامیاب رہے۔ اس کے بعد ٹیکسی ڈرائیور شوائخ انڈسٹریل ایریا کی طرف بھاگا اور ٹیکسی کی ونڈ شیلڈ تبدیل کر دی جو کار کے ٹکرانے سے ٹوٹ گئی تھی۔
یہ سارا واقعہ علاقے میں ایک گھر کے باہر نصب کیمرے نے قید کر لیا، جسے استعمال کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا۔
متاثرہ نے گواہی دی کہ وہ اور اس کے دوست بنید الغار میں سڑک کے کنارے کھڑے تھے کہ بنگلہ دیشی ٹیکسی ڈرائیور کی طرف سے چلائی جانے والی ٹیکسی ان کے سامنے آکر رکی۔ انہوں نے سفر کی قیمت پر تبادلہ خیال کیا، لیکن وہ اس کے ساتھ کسی معاہدے پر نہیں پہنچے، جس کے بعد انہیں کہا گیا کہ وہ کسی اور ٹیکسی ڈرائیور کو تلاش کریں۔
تاہم وہ حیران رہ گئے جب ٹیکسی ڈرائیور کچھ دیر بعد واپس آیا، جب کہ وہ دوسری ٹیکسی کا انتظار کر رہے تھے۔ وہ دو منٹ تک ان کے سامنے رکا، اور پھر ان پر حملہ کر دیا، ان میں سے ایک کو اپنی گاڑی سے ٹکر ماری۔ متاثرہ شخص زمین پر گر گیا، اور ٹیکسی ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا۔