کویت اردو نیوز 06 ستمبر: خلیج تعاون کونسل ممالک میں زیر تعمیر پانچ بڑے ہوائی اڈوں میں پہلا نمبر کویت انٹرنیشنل ایئر پورٹ توسیعی پروجیکٹ (ٹرمینل 2) کا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کویت انٹرنیشنل ایئر پورٹ توسیعی پروجیکٹ (ٹرمینل 2) خلیج تعاون کونسل ممالک میں زیر تعمیر پانچ بڑے ہوائی اڈوں میں پہلے نمبر پر ہے جس کی لاگت تقریباً 4.36 بلین ڈالر ہے۔اس ائیرپورٹ پر 13 ملین مسافروں کی گنجائش 25 ملین تک پہنچ سکتی ہے۔ زاویہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے پر مسافر بلڈنگ کے منصوبے کا کام مئی 2017 میں شروع ہوا تھا۔ چھ سالہ معاہدہ ترک کمپنی "Limak” کو دیا گیا ہے جس میں سالانہ 13 ملین مسافروں کی گنجائش ہوگی جبکہ
مستقبل میں 25 سے 50 ملین مسافروں کے درمیان اضافہ ممکن ہے۔ یہ پروجیکٹ 3 مراحل پر مشتمل ہے۔ پہلے مرحلے میں نئی مسافر عمارت ، مرکزی پاور بلڈنگ ، واٹر ٹینک بلڈنگ ، سیکورٹی بلڈنگ ، انفراسٹرکچر ٹنل اور برقی سب سٹیشن شامل ہیں۔
دوسرے مرحلے میں سروس بلڈنگز ، نئی ٹرمینل بلڈنگ کی طرف جانے والی سڑکیں اور کار پارکنگ شامل ہیں۔ تیسرے مرحلے میں ہوائی جہازوں کے ہینگر ، رن وے اور سروس بلڈنگز شامل ہیں۔ پہلے مرحلے میں 6.8 ملین مربع میٹر کے رقبے پر 4 منزلہ عمارت کی تعمیر شامل ہے جس کا تعمیراتی رقبہ 708،000 مربع میٹر اور احاطہ شدہ علاقہ 315،000 مربع میٹر ہے۔ مکمل ہونے پر ٹرمینل میں 21 اکیس A380s اور 09 نو A320s کی گنجائش ہوگی۔
جولائی 2020 میں کویت نے "Limak” کمپنی کے ساتھ 169 ملین دینار (562 ملین ڈالر) کا معاہدے کیا تھا جس میں کثیر المنزلہ کار پارک بنانے ، سڑکوں ، پلوں اور ماحولیاتی زمین کی تزئین کے کاموں کے منصوبے شامل ہے۔ خلیجی ممالک کے پانچ اہم ترین ہوائی اڈوں کے منصوبے درج ذیل ہیں:
- کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے کا ٹرمینل 2 جن کی لاگت 4.36 بلین ڈالر ہے جو 2022 کی آخری سہ ماہی میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔
- حماد بین الاقوامی ہوائی اڈے کی توسیع ، قطر ، فیز ٹو 01 بلین ڈالر کی لاگت 2022 کی دوسری سہ ماہی میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔
- متحدہ عرب امارات شارجہ بین الاقوامی ہوائی اڈے کی نئی توسیع جس کی لاگت 527 ملین ڈالر ہے اور 2024 کی آخری سہ ماہی میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔
- سعودی عرب کے شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز ہوائی اڈے پر 500 ملین ڈالر لاگت آئی جو 2022 کی دوسری سہ ماہی میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔
- سلطان آف عمان کے مسندم ایئرپورٹ پر 250 ملین ڈالر لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ 2026 کی آخری سہ ماہی میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔