کویت اردو نیوز : سائنسدانوں نے کائنات میں ایک ایسی چیز دریافت کی ہے جو اب تک کی سب سے روشن حقیقت ہے۔ یہ ایک بہت بڑا بلیک ہول ہے جو ہر روز ہمارے سورج کے برابر مواد کو نگل رہا ہے۔
یہ بلیک ہول بنیادی طور پر ایک کواسار ہے، جو کہکشاں کا مرکزی حصہ ہے۔ فلکیاتی اصطلاح میں اسے AGN کہا جاتا ہے، یعنی "Active Galactic Nucleus”۔ سپر میسیو بلیک ہول کا نام J0529-4351 رکھا گیا ہے۔
J0529-435 سے روشنی کو ہم تک پہنچنے میں 12 ارب سال لگے ہیں۔آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے کرسچن وولف نے وضاحت کی کہ کسی بھی بلیک ہول کے غیر معمولی جذب ہونے سے مواد پھٹ جاتا ہے جس سے غیر معمولی روشنی پیدا ہوتی ہے۔
اس بلیک ہول کا قطر 7 نوری سال ہے۔ اس بلیک ہول سے خارج ہونے والی روشنی ہمارے سورج سے خارج ہونے والی روشنی سے 500 ٹریلین گنا زیادہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ J0529-435 کا درجہ حرارت 10 ہزار ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہے اور اس کے دائرے میں چلنے والی ہواؤں کی رفتار اتنی تیز ہے کہ یہ ایک سیکنڈ میں زمین کا چکر لگا سکتی ہے۔