کویت اردو نیوز : ابوظہبی کے ہیڈ کوارٹر والی ہائپر مارکیٹ چین لولو میں کام کرنے والے ایک ہندوستانی پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ د660,000 درہم کی نقد رقم لے کر فرار ہو گیا ہے۔
لولو گروپ انٹرنیشنل نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے ملازم کے خلاف ابوظہبی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔
38 سالہ غیرملکی، جس کا تعلق جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرالہ سے ہے، ابوظہبی سٹی کے خالدیہ مال میں لو لو ہائپر مارکیٹ میں کیش آفس کا انچارج تھا۔
ہائپر مارکیٹ کی انتظامیہ نے اس وقت داخلی تفتیش شروع کی جب ملازم، جسے 25 مارچ کو دوپہر کی ڈیوٹی پر رپورٹ کرنا تھا، ظاہر نہیں ہوا۔ اس کا موبائل فون بند ہونے کی وجہ سے اس سے رابطہ کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی۔ بعد کے آڈٹ میں کیش آفس میں 600,000 درہم سے زیادہ کی کمی کا انکشاف ہوا۔
لولو نے ایک بیان میں کہا، "چونکہ [وہ] نقد رقم کو سنبھالنے کا ذمہ دار تھا، اس کا پاسپورٹ کمپنی نے اپنے پاس رکھا، جس سے اس کے لیے متحدہ عرب امارات چھوڑنا مشکل ہو گیا۔” اس کا ٹھکانہ بدستور غیر واضح ہے۔
یہ ایکسپیٹ لولو گروپ کے ساتھ پچھلے 15 سالوں سے کام کر رہا تھا۔ وہ اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ ابوظہبی میں مقیم تھا۔
گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ اس کی مبینہ گمشدگی کے بعد، تاہم، اس کے خاندان کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ کسی کو مطلع کیے بغیر متحدہ عرب امارات چھوڑ گئے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ لولو گروپ نے نوٹ کیا کہ ابوظہبی میں ہندوستانی سفارت خانے کی مدد سے اس نے کیرالہ پولیس میں غیرملکی کے خلاف شکایت بھی درج کرائی ہے۔