کویت اردو نیوز 02 فروری: کوویڈ انفیکشن کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر ملک میں ایک بار پھر سے جزوی لاک ڈاؤن کا امکان کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مقامی طور پر کورونا وائرس سے متعلق صورت حال کسی بھی طرح اطمینان بخش نہیں ہے کیونکہ صحت کی اتھارٹی نے کورونا کے 811 نئے معاملات ریکارڈ کیے ہیں بشمول سویب ٹیسٹ جو 8.9 فیصد کئے گئے تھے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے ملک میں ایک بار پھر جزوی لاک ڈاؤن کا امکان کیا جا رہا ہے۔
معتبر ذرائع کے مطابق "جزوی طور پر لاک ڈاؤن کرنے اور کچھ رہائشی علاقوں کو قرنطین کرنے کے ساتھ ساتھ اتوار سے شروع ہونے والے تین ہفتوں کے لئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو تجارتی پروازوں کے لئے بند کرنے کا تجویز نامہ کابینہ کی ٹیبل پر موجود ہے جس کا فیصلہ زیر التوا ہے اور ممکنہ طور پر جمعرات تک متوقع ہے۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ ٹرانزٹ پروازوں میں ریکارڈ ہونے والے نئے COVID-19 کیسوں کی جانچ نے برطانیہ ، بھارت اور مصر سے آنے والے تمام مسافروں کے لازمی ٹیسٹ کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ وہ COVID-19 انفیکشن کے منفی ٹیسٹ کو یقینی بنا سکیں۔ ذرائع نے واضح کیا کہ وزارت صحت کے کچھ عہدیداروں نے مثبت COVID سویب ٹیسٹ کے نتائج کے نتیجے میں مثبت نتائج کی بڑھتی شرح کے بارے میں فکر کرنا شروع کردیا ہے جس کی وجہ سے وہ بہت سخت تدابیر اختیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ کئی ممالک سے آنے والے مسافر جعلی پی سی آر ٹیسٹ سرٹیفکیٹ پیش کررہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ صحت کی تازہ ترین پیشرفتوں سے اسکول اور یونیورسٹی کے طلباء کو دوسرے سیمسٹر میں بھی باقاعدہ تعلیم حاصل کرنا ممکن نہیں ہوگا اور ان پیشرفتوں سے معمول کی زندگی میں واپسی کے منصوبے کے پانچویں اور آخری مرحلے میں منتقلی میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ آئندہ چند دن اس سمت کا تعین کرنے میں فیصلہ کن ہوں گے جو متعلقہ حکام ملک میں لے کر چلیں گے۔ اس صورتحال کے پیش نظر وزارت صحت ڈاریکٹریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن کے حکام کے ساتھ جمعرات کو اجلاس منعقد کرے گی۔