کویت اردو نیوز 13 جولائی: کویتی علاقوں میں رہنے والے بیچلرزکے لئے الگ علاقوں کی تعمیر کا کام تیز کرنے کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق دارالحکومت کے گورنر شیخ طلال الخالد الاحمد الصباح نے متعلقہ حکام پر زور دیا ہے کہ وہ لیبر شہروں کی تعمیر پر تیزی سے کام کریں جس کی توقع سالوں سے کی جارہی ہے اس پر غور کرتے ہوئے کہ پوری قوم کی جانب سے یہ ایک اہم مطالبہ ہے۔ دارالحکومت بلدیہ میں ایمرجنسی ٹیم کے سربراہ ، ٹیم ممبران اور گورنریٹ کے جنرل آفس کے متعدد عہدیداروں نے شیخ طلال الصباح کے ہمراہ گذشتہ ماہ بنید القار، شرق ، قبلہ اور مرقاب کے دورے کے موقع پر ایک پریس بیان میں کہا کہ ” مالکان پر قومی اور اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی جگہ بیچلرز کو کرایہ پر نہ دیں”۔ انہوں نے کہا کہ
"معاشرے پر اس کے منفی اثر و رسوخ کی وجہ سے یہ معاملہ سب کے لئے پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے۔ یہ ایک وبا کی حیثیت اختیار کرچکا ہے جس سے کویت کی قومی شناخت کو خطرہ ہے کیونکہ یہ صحت ، سلامتی اور معاشرتی سطح پر زندگی کے مختلف پہلوؤں کو متاثر کرتا ہے۔ عمارتوں کی خلاف ورزیوں کو دور کرنے کے لئے دارالحکومت کے گورنریٹ کی مہم کے بارے میں شیخ طلال الصباح نے وضاحت کی کہ یہ قومی مہم گذشتہ مطالبات کے ساتھ ملتی ہے اور دارالحکومت کے علاقوں کے ترقیاتی منصوبے اور جدید کاری کے لیے اس کے وژن کی مشترکہ کوششوں کی حمایت کرتی ہے۔ شرق ، مرقاب ، قبلہ ، اور بنید القار میں 206 سرمایہ کاری کی جائیدادوں میں سے خلاف ورزیوں کی تعداد 165 ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ کویتی علاقوں میں رہنے والے 8000 سے زائد تارکین وطن کو تمام قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر بے دخل کردیا گیا خاص طور پر صحت کی ضروریات کی خلاف ورزیاں اور سول شناختی کارڈ میں درج رہائشی پتے کے ساتھ موجودہ پتے کی ہم آہنگی نہ ہونے کی وجہ سے بے دخل کردیا گیا۔