کویت اردو نیوز 09 جنوری: کویت کے مقامی خبر رساں ادارے روزنامہ الجریدہ نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ وزارت تعلیم میں کام کرنے والے تین کویتی باشندوں اور ایک شامی سیلز نمائندے پر مشتمل ایک گروہ مبینہ طور پر
ہائی اسکول کے امتحانات کے سوالات کو نامعلوم فیس کے عوض لیک کر رہا تھا۔ ذرائع نے تصدیق کی کہ وزارت داخلہ میں فوجداری تحقیقاتی جنرل ڈیپارٹمنٹ نے گینگ کے بارے میں معلومات ملنے کے بعد اپنی تحقیقات تیز کر دی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت تعلیم نے امتحانی سوالات کے لیک ہونے کو روکنے کے لیے اپنے ہم منصب داخلہ سے تعاون کی بھی درخواست کی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ گینگ کے ایک رکن کو گزشتہ بدھ کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس جرم میں ملوث تمام افراد کی گرفتاری کے لیے تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب پڑھے بغیر امتحانات میں آسانی سے پاس ہونے کے متلاشی افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کے اشارے میں، گریڈ 12 کے امتحانات کی پیشرفت کی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ صرف دو دن میں 834 طلبہ دھوکہ دہی کی وجہ سے امتحانات دینے سے محروم رہے۔
روزنامہ القبس کی رپورٹ کے مطابق سنٹرل کنٹرول کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس، جن کی روزانہ نے ایک کاپی حاصل کی ظاہر کرتی ہے کہ امتحانات کے دوران دھوکہ دہی کے لیے ہیڈ فون کے استعمال کے سب سے زیادہ واقعات نوٹ کئے گئے۔
رپورٹس کے مطابق پہلے دو دنوں میں ادبی سیکشن کے طلبہ میں دھوکہ دہی کے 408 کیسز سامنے آئے جن میں سے زیادہ تر فرانسیسی زبان کے امتحان تھے۔ عربی زبان میں 217 کیسز سامنے آئے جبکہ 15 کیسز مذہبی تعلیم میں اظہار خیال (8 کیسز) اور تشریح (7 کیسز) میں ریکارڈ کیے گئے۔
ذرائع نے متنبہ کیا کہ "الیکٹرانک دھوکہ دہی” ایک رجحان بن چکا ہے جو اس کے پہلے اور دوسرے ادوار میں عام ثانوی امتحانات کے نقطہ نظر کے ساتھ تجدید ہوتا جا رہا ہے کیونکہ بہت سے طلباء چھوٹے سائز کے ہیڈ فونز کا سہارا لیتے ہیں جو کان کے اندر رکھے جاتے ہیں تاکہ کوئی باہر سے انہیں امتحان میں آئے سوالات کے جوابات بھیج سکے۔
ذرائع نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے حیرت کا اظہار کیا کہ کچھ والدین خود اپنے بچوں کے لیے امتحانات میں دھوکہ دہی کے آلات خریدنے کی کوشش کرتے ہیں اور یہاں تک کہ امتحانات کے دوران ان سے بات چیت کرتے ہیں اور بعض اوقات کنٹرولر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچے کے اچھے نمبر حاصل کرنے کی خواہش کے تحت انہیں نقل کرنے کی اجازت دیں تاکہ مستقبل میں انہیں اعلیٰ کالجوں میں آسانی سے داخلہ مل سکے۔
امتحانات میں نقل کرنے کے آلات میں مختلف اقسام کے ہیڈسیٹ، گھڑی، قلم، خاص قسم کی عینک جو ہیڈسیٹ اور کیمرے سے لیس ہوتے ہیں جبکہ ان سب میں الیکٹرانک ادائیگی کارڈ ہیڈسیٹ جو سب سے زیادہ مقبول ہے۔
روزنامہ جس نے مختلف سوشل میڈیا سائٹس بالخصوص ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر ہیڈ فونز کی فروخت کے کچھ اشتہارات کی نگرانی کی، کہا کہ قسم کے لحاظ سے ہیڈ فون کی قیمت 10 سے 70 دینار کے درمیان ہوتی ہے۔
وزارت تعلیم کی طرف سے امتحان کے دوران سخت کنٹرول کے اقدامات کے باوجود، وہ اب تک دھوکہ دہی کے ہیڈ فون کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ تمام متعلقہ فریق، خاص طور پر وزارت تجارت، داخلہ اور تعلیم کی وزارتیں، اس رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے جنگ لڑ رہی ہیں۔