کویت اردو نیوز15 اکتوبر: ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی پاسپورٹ سے مماثل نہ ہونے کے باعث مسافروں کو کویت ہوائی اڈے سے ہی واپس بھیج دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی میں کویتی شہریوں اور غیر ملکیوں کا نیا بحران سامنے آیا ہے جب ایئرپورٹ پر دریافت کیا گیا کہ ان کے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹس میں درج نام ان کے ناموں سے نہیں ملتے جیسا کہ پاسپورٹ یا سول آئی ڈی پر لکھے گئے ہیں۔ متعدد مسافروں کے درج شدہ ناموں کے ہجے یا تو غلط تھے یا وزارت صحت اور پبلک اتھارٹی برائے سول انفارمیشن کے ڈیٹا کے ساتھ مماثلت نہیں رکھتے تھے۔ مسائل لندن روانہ ہونے والے مسافروں کی تعداد میں ظاہر ہوئے۔ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر ان لوگوں کے لیے الرٹ جاری کیے گئے جن کو منظور شدہ ویکسین کے ساتھ
ٹیکے لگائے گئے تھے اور انہیں قرنطینہ سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔ برطانیہ جانے والے بہت سے مسافروں کو ہوائی اڈے سے واپس آنا پڑا کیونکہ ان کے پاسپورٹ پر لاطینی ناموں کے فرق کے باعث طیاروں میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا جس کی وجہ سے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ مماثل نہیں تھے جبکہ ویزا اور پی سی آر سرٹیفکیٹ پر موجود نام پاسپورٹ سے ملتے تھے۔
ویکسی نیشن سرٹیفکیٹس میں اہم غلطیوں میں ہولڈر کے پہلے نام کی عدم موجودگی یا پرانا ڈیٹا اپ ڈیٹ ان ناموں سے مماثل تھا جو وزارت داخلہ اور پبلک اتھارٹی برائے سول انفارمیشن کے درمیان کچھ سال پہلے ہوا تھا۔ پریشان مسافروں نے بتایا کہ انہوں نے اپنی پرواز کی روانگی کے بعد ہوائی ٹکٹ ، ہوٹل ، پی سی آر اور ٹیکسیوں پر بڑی رقم خرچ کی ہے۔ وہ حیران تھے کہ ایئرپورٹ پر وزارت صحت کا دفتر کیوں نہیں ہے اور اب وزارت صحت مسافروں کے اتنے مہنگے اخراجات کا سامنا کرنے کے بجائے غلطیوں کو سسٹم میں درست کرنے کے لیے کیوں کہہ رہا ہے کیونکہ اب انہیں اپنے ناموں کی درستگی کے لیے مشرف ویکسی نیشن سنٹر جانا ہوگا۔
وزارت صحت نے بتایا کہ ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ سسٹم اور پبلک اتھارٹی برائے سول انفارمیشن کے درمیان ایک ربط ہے کیونکہ ویکسی نیشن کے لیے رجسٹریشن کے دوران سول آئی ڈی نمبر اور سیریل نمبر درج کیا جاتا ہے اور نام خود بخود رجسٹریشن سائٹ سسٹم پر ظاہر ہو جاتے ہیں جبکہ مشرف ویکسی نیشن سنٹر میں متعلقہ ذاتی دستاویزات بطور شناختی ثبوت سول شناخت یا پاسپورٹ فراہم کر کے اعداد و شمار میں ترمیم کی جاسکتی ہے۔