کویت اردو نیوز 12 نومبر: رہائشی اقامہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے مزید معافی نہیں دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ مختلف گورنریٹس میں رہائشی اقامہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کرنے اور انہیں جلد از جلد کویت سے ملک بدر کرنے کے لیے ان کے خلاف قانونی اقدامات کرنے کے لیے اپنی وسیع مہم جاری رکھے گی۔ رہائشی خلاف ورزی کرنے والوں کو کوئی نئی مہلت نہیں دی جائے گی کیونکہ وزارت داخلہ نے وبائی بحران کے دوران انسانی ہمدردی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پہلے ہی رہائشی اقامہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کی ادائیگی اور سٹیٹس کو درست کرکے اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے 4 مختلف ڈیڈ لائنوں کے ساتھ 4 مواقع
فراہم کیے تھے۔ رہائش کی خلاف ورزی کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد اب بھی ملک میں موجود ہے کیونکہ بہت سے غیر ملکیوں نے اپنی فیملی کے لیے وزٹ ویزا حاصل کیا لیکن بدقسمتی سے انھوں نے قیام کی مدت کی پابندی نہیں کی اور اس لیے وہ کئی سالوں سے کویت میں مقیم ہیں۔ کویت میں رہائش کی خلاف ورزی کرنے والوں کی کل تعداد اس وقت 160,000 بتائی گئی ہے۔ ان رہائشیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں نے
معافی کا فائدہ نہیں اٹھایا۔ روزنامہ الرای کی رپورٹ کے مطابق ان کے پاس اب بھی جرمانہ ادا کرنے اور کویت کو رضاکارانہ طور پر چھوڑنے اور نئے ویزا کے ساتھ دوبارہ واپس آنے کا موقع ہے جبکہ اگر اقامہ خلاف ورزی کرنے والے گرفتار ہوتے ہیں تو سیکیورٹی حکام ان کی بائیو میٹرک تفصیلات کے ساتھ انہیں ریکارڈ کرکے ان کے ممالک کو واپس بھیج دیں گے اور ان پر تاحیات کویت میں داخلے پر پابندی عائد کردی جائے گی اور دیگر خلیجی ممالک میں 5 سال کے لیے داخلے پر پابندی عائد ہوگی۔ 3 نومبر سے 11 نومبر تک کل 426 رہائشی خلاف ورزی کرنے والوں کو ملک بدر کیا گیا جن میں سے 287 مرد اور 139 خواتین ہیں۔ دریں اثنا وزارت داخلہ میں ریزیڈنس افیئر ڈیپارٹمنٹ نے غیر ملکیوں کے لیے ویزا کی درخواستیں وصول کرنا شروع کر دیں ہیں۔