کویت اردو نیوز 25 دسمبر: پیغمبر اسلام ﷺ کی توہین کو آزادی اظہار نہیں کہہ سکتے: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن۔ پیغمبرﷺ کی توہین مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے جومسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرتی ہے۔‘ تفصیلات کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ پیغمبر اسلامﷺ کی توہین کو آزادی کا اظہار نہیں کہا جا سکتا۔
روسی خبر رساں ادارے طاس کے مطابق جمعرات کی رات کو کی جانے والی سالانہ پریس کانفرنس میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ ’پیغمبرﷺ کی توہین مذہبی آزادیوں کی خلاف ورزی ہے اور یہ ان لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے جو اسلام کے ماننے والے ہیں۔‘
روسی صدر نے ان ویب سائٹس پر بھی تنقید کی جن پر دوسری عالمی جنگ میں مرنے والے روسیوں اور نازیوں کی تصاویر پوسٹ کی جاتی ہیں۔ پوتن کا کہنا تھا کہ ایسی حرکات انتہاپسندی میں اضافہ کرتی ہیں۔ انہوں نے پیرس میں چارلی ایبڈو میگزین کے ادارتی دفتر پر ہونے والے حملے کی مثال دیتے ہوئے کہا ایسی باتیں انتہا پسندانہ سوچ میں اضافہ کرتی ہیں۔ یاد رہے فرانسیسی میگزین چارلی ایبڈو نے چند سال قبل ایسے خاکے شائع کیے تھے جن پر مسلمان ممالک کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے میں آیا۔
جبکہ جنوری 2015 میں کچھ مسلح حملہ آوروں نے شارلی ایبدو کے دفتر پر حملہ کر دیا تھا جس میں 12 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں کئی کارٹونسٹ بھی شامل تھے۔
اپنی نیوز کانفرنس میں روسی صدر نے جمالیاتی آزادی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’مجموعی طور پر تخلیقی آزادی کی حدود مقرر ہونی چاہییں اور ان میں کسی اور کی آزادیوں کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔‘ روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ’روس ایک کثیر النسلی اور کثیرالمذہبی ملک کے طور پر ابھرا ہے اس لیے روسی ایک دوسرے کی روایات کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن کئی ممالک میں ایسا احترام کم ہی پایا جاتا ہے۔‘