کویت اردو نیوز 20 جنوری: دنیا کے سب سے بڑے قرآن پاک کا حصہ پاکستان پویلین میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔ سورہ رحمٰن کی 78 آیات کو سونے اور ایلومینیم میں اعلیٰ معیار کے کینوس پر کاسٹ کیا گیا ہے۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایکسپو 2020 دبئی پاکستان پویلین میں دنیا کے سب سے بڑے قرآن پاک کے حصے کی نمائش کے لیے تیار ہے۔ شاہد رسام ایک ایوارڈ یافتہ فنکار جو کہ متحدہ عرب امارات کے رہائشی تھے 1,400 سال سے زیادہ اسلامی تاریخ میں پہلی بار المونیم اور گولڈ پلیٹڈ اسکرپٹ کے ساتھ کینوس پر سورہ رحمن کاسٹ دکھائیں گے۔ یہ منصوبہ 24 جنوری سے پاکستانی پویلین کے باہر نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر افضل محمود ایکسپو 2020 کے اعلیٰ حکام، سفارت کار اور کارپوریٹ ایگزیکٹوز بھی اپنی نوعیت کے پہلے منصوبے کے آغاز
کی تاریخی تقریب میں شرکت کریں گے۔ خطے میں پہلی بار دنیا کا سب سے بڑا تجارتی میلہ دبئی میں جاری ہے۔ قرآن پاک کی یہ نمائش نہ صرف دنیا کی سب سے بڑی بلکہ اپنی نوعیت کی منفرد ترین نمائش ہوگی۔ یہ نوادرات مختلف پہلوؤں سے منفرد اور اختراعی ہے۔ اس کا سب سے بڑا امتیاز یہ ہے کہ
اس کے الفاظ رنگ یا سیاہی سے نہیں لکھے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سورہ رحمن میں 1585 حروف، 352 کلمات، 78 آیات اور تین رکوع ہیں جو ایلومینیم اور گولڈ پلیٹ والے الفاظ کے ساتھ اعلیٰ معیار کے کینوس پر ڈالے گئے ہیں۔ ہم سورہ رحمن کو چھ صفحات پر ظاہر کریں گے۔ سب سے پہلے دو صفحات کے ہر صفحے پر صرف پانچ لائنیں ہیں جبکہ باقی چار صفحات میں ہر صفحے پر 10 لائنیں ہیں۔ سورہ رحمن میں کل 50 لائنیں ہیں”۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سورہ رحمن کو خصوصی کینوس پر ڈالنے کے لیے 15 کلو ایلومینیم اور ایک کلو سے زائد سونا استعمال کیا گیا ہے۔
رسام نے کہا کہ "200 فنکاروں، مصوروں، خطاطوں، ڈیزائنرز اور مجسمہ سازوں کی ٹیم کی مدد سے میں نے یہ حیرت انگیز سورہ رحمان پروجیکٹ چار ماہ میں مکمل کیا ہے۔” دبئی میں مقیم ایک کاروباری اور معروف کارپوریٹ لیڈر عرفان مصطفیٰ نے اس پروجیکٹ کو سپانسر کیا اور رسام کو ایکسپو 2020 میں اپنا کام شیئر کرنے پر آمادہ کیا۔
انہوں نے رسام کے معیاری کام کو سراہا اور کہا کہ قرآن پروجیکٹ ایکسپو 2020 دبئی میں ایک اچھا اضافہ ہوگا۔ مصطفیٰ نے کہا کہ "یہ ایک غیر معمولی شاہکار ہے اور دنیا میں اپنی نوعیت کا ایک ہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ایکسپو دیکھنے والے رسام اور اس کی ٹیم کی محنت کو دیکھیں گے اور ان کی تعریف کریں گے۔”