کویت اردو نیوز 01 فروری: انشورنس ریگولیٹری گروپ نے 500 دینار میں 60 سال سے زائد عمر رسیدہ غیر گریجویٹ تارکین وطن کے لیے انشورنس جاری کرنے کے طریقہ کار کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق انشورنس ریگولیٹری گروپ نے KD 500 میں 60 سال سے زیادہ عمر کے غیر گریجویٹ تارکین وطن کے لیے انشورنس جاری کرنے کے طریقہ کار کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ جاری کیا۔ انشورنس کی کل فیس 503.5 دینار ہو گی (دستاویزی KD 2.5 اور 1 KD سپروائزری اور دفتری کام کے لیے)۔ یہ پالیسی 10,000 دینار کے سالانہ علاج کے اخراجات کا احاطہ کرتی ہے اور ہسپتال میں داخلے اور علاج کے لیے زیادہ سے زیادہ فائدہ 8,000 دینار ہے اس کے علاوہ آؤٹ پیشنٹ کلینک میں علاج کے لیے 1500 دینار اور 500 دینار دانتوں کے عام علاج کے لیے زیادہ سے زیادہ فائدہ ہے۔ بیان کئے گئے ان تمام اخراجات میں ڈاکٹروں کی فیس، معائنہ، ادویات اور آپریشن وغیرہ شامل ہوں گے۔ 20 سے زائد انشورنس کمپنیاں مقامی مارکیٹ میں دستیاب ہیں ان کے نام
فہرست کی منظوری کے بعد سامنے آئیں گے جبکہ 8 کمپنیاں پہلے ہی کویت اسٹاک ایکسچینج میں درج ہیں۔ کوئی بھی ہیلتھ انشورنس پالیسی جو منظور شدہ کمپنیوں کے علاوہ دیگر کمپنیوں کے ذریعے اس زمرے کو جاری کی جائے گی (60 سال سے زائد عمر کے غیر گریجویٹ افراد) کو ورک پرمٹ کی تجدید یا نجی شعبے میں منتقلی کے لیے قبول نہیں کی جائے گی۔ ہیلتھ انشورنس جاری کرنے کی شرائط یہ ہیں کہ
یہ کمپنیاں کویتی شیئر ہولڈنگ کمپنیاں ہونی چاہئیں جن کے پاس انشورنس کاروبار کرنے کا لائسنس ہو۔ انشورنس کروانے والے افراد کو 10 فیصد ( کم از کم 5 دینار) آؤٹ پیشنٹ کلینکس میں ڈاکٹر سے ہر ملاقات کے لیے، تشخیصی ٹیسٹ کے لیے 10 فیصد، ادویات کے لیے 10 فیصد اور دانتوں کے علاج کے لیے 10 فیصد (ہکم از کم 5 دینار) کے اخراجات برداشت کرنا ہوں گے۔ یونٹ نے کمپنیوں کی طرف سے اپنے ملازمین کو "ساٹھ سالہ تارکین وطن” کے زمرے کے لیے جاری کیے گئے اجتماعی دستاویزات کو شامل کرنے پر پابندی لگا دی ہے جس کا مطلب ہے کہ ان میں سے ہر ایک کے لیے ایک دستاویز جاری کرنا ہو گا جس کی مدت ورک پرمٹ کی مدت کے مطابق ہو گی۔ ذرائع کا خیال ہے کہ فیصلے کے جاری ہونے کے باوجود امکان ہے کہ اس کی ایکٹیویشن اور اس طبقہ کے لیے ورک پرمٹ کا اجراء کئی دنوں تک التوا کا شکار رہے گا اور توقع ہے کہ کوالیفائیڈ کمپنیوں کی رجسٹریشن کل یا شاید جمعرات کو مکمل ہو جائے گی۔ جس کا مطلب ہے کہ "افرادی قوت” کے ساتھ رابطہ اور انشورنس پالیسیوں کا اجراء اگلے ہفتے کے آغاز سے شروع ہو جائے گا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ دستاویز کی قیمت کی ادائیگی کا طریقہ صرف الیکٹرانک ادائیگی، بینک ٹرانسفر یا چیک تک محدود ہو گا جس میں کوئی نقد ادائیگی قبول نہیں کی جائے گی جبکہ انشورنس یونٹ نے کمپنیوں کو انشورنس کروانے والے افراد کو "عافیہ” طرز کا کارڈ دینے کا پابند کیا ہے جو کہ تمام ڈیٹا اور دستاویز کا ریکارڈ رکھتا ہے۔